خیبر پختونخوا کی معیشت پہلے ہی دہشت گردی اور انتہا پسندی سے متاثر ہے ،کوئی بھی سرمایہ کاری اس صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے تیار نہیں، فواد اسحق

جمعرات 15 جنوری 2015 23:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء)خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے پاکستانی مصنوعات کی ایکسپورٹ ایف بی آر کے آن لائن سسٹم Weboc کے تحت کرنے کے عمل کو خیبر پختونخوا کے ایکسپورٹرز کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وی بوک سسٹم میں پائی جانیوالی پیچیدگیوں اور کراچی میں مال کی کلیئرنس میں تاخیر کے باعث بانڈڈ کیریئر پشاور کے برآمد کنندگان کے مال لے جانے پر تیار نہیں جس کی وجہ سے پشاور ڈرائی پورٹ سے ایکسپورٹ کا عمل مکمل طور پر رک گیا ہے ۔

ایک بیان میں خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے متعارف کرائے گئے پرال اور ون کسٹم سسٹم کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں لیکن ایف بی آر سسٹم درسسٹم متعارف کروا رہا ہے اور اب وی بوک آن لائن سسٹم بھی متعارف کرادیا گیا ہے جس میں موجود خامیو ں کو دور کئے بغیر ایکسپورٹرزکو اسی سسٹم کے تحت مال کی کلیئرنس کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

فواد اسحق نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی معیشت پہلے ہی دہشت گردی اور انتہا پسندی سے متاثر ہے اور کوئی بھی سرمایہ کاری اس صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور ڈرائی پورٹ اور ایئرپورٹ پر امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے اور اب ایکسپورٹ کے شعبے میں وی بوک سسٹم متعارف کرانے سے ایکسپورٹ کا عمل مکمل طور پر رک گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بانڈڈ کیریئر وی بوک سسٹم کے تحت پشاور ڈرائی پورٹ سے مال کراچی لے جانے کے لئے تیار نہیں کیونکہ کراچی سے ایکسپورٹ ہونیوالے مال وی بوک سسٹم میں پیچیدگیوں کے باعث کلیئر نہیں ہوسکتے جس وجہ سے ایکسپورٹر کو نہ صرف ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ اضافی مالی اخراجات بھی برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی ابتر صورتحال کی وجہ سے سعودی ایئر لائن کے سوا تمام غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے پشاور سے پروازیں بند کردی ہیں جس کی وجہ سے پشاور سے ایکسپورٹ کارگوبھی بند ہوگیا ہے ۔

فواد اسحق نے وزیر خزانہ اسحق ڈاراور چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ سے مطالبہ کیا کہ ایکسپورٹ کے شعبے کو وی بوک سسٹم میں لانے سے قبل تمام پیچیدگیاں دور کی جائیں اور خیبر پختونخوا چیمبر کی مشاورت سے ایکسپورٹ پالیسی تشکیل دی جائے ۔ انہوں نے پشاور سے ایکسپورٹ ہونیوالے مال کو سابقہ طریقہ کار کے مطابق کلیئر کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی کیا۔