کراچی ،صنعتی شعبے کیلئے واضح پالیسی نہ ہونے سے سرمایہ کار وں کا بیرون ملک منتقلی پر غور ،

یومیہ اجرتی مزدور بھی سخت مالی و ذہنی اذیت سے دوچار

جمعرات 15 جنوری 2015 23:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء) صنعتی شعبے کیلئے واضح پالیسی نہ ہونے سے جہاں سرمایہ کار بیرون ملک منتقلی پر غور کر رہے ہیں، وہیں یومیہ اجرتی مزدور بھی سخت مالی و زہنی ازیت سے دوچار ہیں، کراچی کے تقریبا تمام صنعت کاروں اور تاجروں کا شکوہ ہے کہ حکومت ٹیکس تو لیتی ہے، لیکن تحفظ اور سہولت نہیں دیتی، امن و امان کی مخدوش صورتحال میں صنعتی پہیہ رواں رکھنا مشکل ترین ہے، برآمدات سکڑ رہی ہیں، اور صنعت کار غیرمحفوظ ہیں۔

(جاری ہے)

صنعت کار کہتے ہیں آئے روز کے احتجاجوں، ہڑتالوں اور دھرنوں نے ملکی معیشت کو برباد کر دیا۔صنعتیں بند اور پیداواری عمل معطل ہونے سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والا مزدور سب سے زیادہ متاثر ہے۔ صنعتی شعبہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، زرا سی توجہ سے اس کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :