لاہور میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت بدستور برقرار ،

شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ،بیشتر پٹرول پمپس بند ،شہریوں کی لمبی لمبی قطاریں

جمعرات 15 جنوری 2015 23:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء) لاہور میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت بدستور برقرار ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، صوبائی دارالحکومت کے بیشتر پٹرول پمپس بند پڑے ہیں جو کھلے ہیں وہاں پر لمبی لمبی قطاریں ہیں، شہریوں کو گھنٹوں لائنوں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے، گاڑی والے کو 500 جبکہ موٹرسائیکل والے کو 100روپے کا پٹرول مل رہا ہے، پٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن کے ترجمان نے ”آن لائن“ کو بتایا کہ لاہور کے 80سے 90فیصد پٹرول پمپس پٹرول نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ سپلائی بند ہے جس کی وجہ سے شہر کے زیادہ تر پمپس بند ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر سپلائی بحال نہ ہوئی تو اس وقت جو پمپس چل رہے ہیں وہ بھی بند ہو جائیں گے، لاہور میں مجموعی طور پر 280 پٹرول پمپس ہیں جن میں سے 180 پی ایس او کے زیرانتظام ہیں جبکہ باقی 171 نجی ملکیت میں ہیں،پٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن کے مطابق لاہور میں پٹرول کی یومیہ کھپت 25لاکھ لیٹر ہے جبکہ شہر میں اس وقت صرف 4لاکھ لیٹر فراہم کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر پمپس بند پڑے ہیں، صوبائی دارالحکومت لاہور میں جو پمپس کھلے ہیں ان پر طویل لائنیں لگی ہوئی ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ گھنٹوں کے انتظار کے بعد ضرورت کے مطابق پٹرول بھی نہیں ملتا، شہر میں پٹرول نایاب ہو گیا ہے، صوبائی دارالحکومت کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کم عذاب تھا کہ اب پٹرول کی قلت کی صورت میں ایک اور مصیبت ہم پر نازل ہو گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :