جہالت و دہشگردی پاکستان کے یکساں دشمن ہیں،قمر الاسلام راجہ ،

آئندہ تعلیمی سال سے تعلیمی ادارے دس فیصد مستحق بچوں کی مفت تعلیم کے پابند ہونگے

جمعرات 15 جنوری 2015 22:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء) حکومت پنجاب کے رائیٹ ٹو ایجوکیشن قانون کے تحت آئندہ تعلیمی سال سے تما م تعلیمی ادارے دس فیصد مستحق بچوں کو مفت تعلیم دینے کے پابند ہونگے ۔ اس قانون سے بے وسیلہ بچوں کو خصوصی فائدہ پہنچے گا اور وہ ایلیٹ سکولوں میں پڑھ کر تعلیم کے ذریعے اپنا مستقبل سنوار سکیں گے ۔ یہ بات چیئرمین پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن قمر الاسلا م راجہ نے ایک مقامی ہوٹل میں علم و آگاہی، مشعل پاکستان اور علم آئیڈیاز کے تحت ایجوکیشن گورننس کے موضوع پر منعقدہ تعلیمی سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ رائیٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ میں بچوں کو سکول نہ بھیجنے والے والدین کے لیے نرم سزا تجویز کی گئی ہے۔ جس کے تحت وہ حکومت کے سوشل ویلفیئر کے منصوبوں سے مستفید نہیں ہو سکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بچے ہمارا خوبصورت مستقبل ہیں , ان کی مفت اور لازمی تعلیم سے دراصل ہم اپنا مستقبل محفوظ کرتے ہیں ۔ قمر الاسلام راجہ نے مزید کہا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر مبنی مفت تعلیم کے منصوبوں کے ذریعے غریب عوام کی خدمت کر رہی ہے ۔

پیف نجی شعبہ سے مل کر مستحق بچوں کو ان کے گھروں کے نزدیک مفت تعلیم مہیا کر رہی ہے ۔ اس وقت پیف کے چار ہزار سے زائد پارٹنر سکولوں میں مفت تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کی کل تعداد 16لاکھ 60ہزار سے بڑھ چکی ہے ۔ آئندہ تین سالوں میں یہ تعداد تین گنا بڑھ جائے گی ۔ اس طرح ہر بے وسیلہ بچے کو تعلیم کا حق ملے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہالت و دہشگردی پاکستان کے یکساں دشمن ہیں اور نجی شعبہ کو حکومت سے مل کر جہالت کے خاتمے میں ہاتھ بٹانا ہو گا ۔

قمر الاسلام راجہ جو پنجاب اسمبلی میں سٹینڈنگ کمیٹی برائے تعلیم کے چیئرمین بھی ہیں نے کہا کہ حکومتی کوششوں سے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کی شرح 90فیصد سے بڑھ چکی ہے ۔ ان اساتذہ کی حاضری چیک کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔ تقریب سے مختلف تعلیمی ماہرین نے بھی خطاب کیا اور رائیٹ ٹو ایجوکیشن کے حوالے سے حصول تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔