پابندی کی خبریں پراپیگنڈہ، پرامن لوگ ہیں، بے بنیاد پراپیگنڈہ سے گریز کیا جائے، جماعة الدعوة پاکستان،

فلاح انسانیت پورے ملک میں رفاحی کاموں میں مصروف ہے، وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی مراسلہ موصول نہیں ہوا، عدالت نے امیر جماعة الدعوة حافظ سعید کوپرامن اور آزادی شہری قرار دیاہے، ہماری جماعت کی کوئی خفیہ سرگرمی نہیں ،ایسا کوئی مراسلہ جاری ہوا تو قانونی چارہ جوئی کرینگے، عدالتی نظام آزاد اور ہمیں اس پر اعتمادہے،آصف خورشیدکی خصوصی گفتگو

جمعرات 15 جنوری 2015 22:14

پابندی کی خبریں پراپیگنڈہ، پرامن لوگ ہیں، بے بنیاد پراپیگنڈہ سے گریز ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء) جماعة الدعوة پاکستان نے پابندی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم پرامن لوگ ہیں، بے بنیاد پراپیگنڈہ سے گریز کیا جائے، ترجمان آصف خورشید نے کہاہے کہ فلاح انسانیت پورے ملک میں رفاحی کاموں میں مصروف ہے، وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی مراسلہ موصول نہیں ہوا، عدالت نے امیر جماعة الدعوة حافظ سعید کوپرامن اور آزادی شہری قرار دیاہے، ہماری جماعت کی کوئی خفیہ سرگرمی نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”آن لائن “کے استفسار پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جماعة الدعوة پرپابندی اور وزارت داخلہ کی جانب سے جاری مراسلہ بارے سوال پر جماعة الدعو ة اسلام آباد کے ترجمان آصف خورشید نے کہاکہ اس طرح کا کوئی مراسلہ ہمیں موصول نہیں ہوا اور اگر اس طرح کا کوئی حکم نامہ ملا تو عدالتی نظام آزاد ہے ہم اس سے ر جوع کرینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ واچ لسٹ کے حوالے سے ہم نے ہائیکورٹ اوربعد ازاں سپریم کورٹ گئے ۔ انہوں نے کہاکہ عدالت نے امیر جماعة الدعوة پاکستان کی شخصی آزادی کو برقرار کھا ہے اور انہیں تمام شہری حقوق کی آزادی کا حقدار قرار دیاہے۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ ہماری جماعت یا ہماری ذیلی تنظیموں کی کوئی خفیہ سرگرمی نہیں ہے۔ انہو ں نے کہاکہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن خالصتاً ایک رفاحی تنظیم ہے جس کا باقاعدہ آڈٹ کا ریکارڈ موجود ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری کوئی خفیہ سرگرمی نہیں ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی جانب سے لگائی جانے والی پابند ی پر بھی ہم قا نونی چارہ جوئی کررہے ہیں اور وکلاء کے ذریعے رابطہ کیاگیاہے جبکہ اگر پاکستان میں ہمیں مشکل درپیش ہوئی تو ہمارا عدالتی نظام آزاد ہے اس سلسلے میں ہم پہلے کی طرح اب بھی قانونی راستہ ہی اختیار کرینگے۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ محض کسی دشمن ملک کے پراپیگنڈہ پر پابندی کا جواز نہیں بنتا