راولپنڈی،عابد شیر علی نے صارفین کی شکایات پر4 چار ایس ڈی اوزمتعدد لائن سپرنٹنڈنٹ،میٹر ریڈرز اور لائن مینوں کو معطل کر دیا ،

مجھ سمیت تمام افسران اللہ اور عوام کو جوابدہ ہیں،کرپشن ،غیر اخلاقی رویہ اور کام چوری کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی،صارفین کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کریں گے، وزیر مملکت پانی و بجلی کا کھلی کچہری سے خطاب

جمعرات 15 جنوری 2015 22:14

راولپنڈی،عابد شیر علی نے صارفین کی شکایات پر4 چار ایس ڈی اوزمتعدد لائن ..

راولپنڈی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء) وزیر مملکت پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے صارفین کی شکایات پر4 چار ایس ڈی اوزمتعدد لائن سپرنٹنڈنٹ،میٹر ریڈرز اور لائن مینوں کو معطل کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مجھ سمیت تمام افسران اللہ اور عوام کو جوابدہ ہیں،کرپشن ،غیر اخلاقی رویہ اور کام چوری کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔صارفین کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پنجاب ہاؤس راولپنڈی میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا،وفاقی وزیر مملکت نے 100 سے زائد لوگوں کی شکایات سنیں اور انہیں موقع پر حل کرنے کے احکامات جاری کیئے اس موقع پر رکن قومی اسمبلی ملک ابرار،سابق رکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان،مسلم لیگ (ن) میٹرو پولیٹن کے صدر سردار نسیم،جنرل سیکریٹری حاجی پرویز خان،ارکان پنجاب اسمبلی راجہ حنیف ایڈوکیٹ،چوہدری سرفراز افضل، مسلم لیگی راہنما مرزا منصور بیگ،آئیسکو چیف یوسف اعوان ،ایس ای راجہ اصغر سمیت متعلقہ علاقوں کے افسران بھی موجود تھے،وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے صارفین کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کی واضح ہدایات جاری کی ہیں، اس سلسلے میں کوئی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائیگی،انہوں نے تمام افسران کو ہدایت کی وہ صبح 9 بجے سے 11 بجے تک دفاتر میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں اور عوامی مسائل کے حل کیلئے نماز جمعہ کے بعد کھلی کچہریاں منعقد کی جائیں،وفاقی وزیر نے متعدد شکایات پرایس ڈی او حضرو(اٹک)سمیت پورا عملہ معطل کردیا جبکہ ایس ڈی او کھنہ ڈاک، ایس ڈی او کمال آباد، ایس ڈی او ترلائی ،لائن سپرنٹنڈنٹ خاور،میٹر ریڈر ترلائی،ڈھوک حسو کے میٹر ریڈر اور میٹر انسپکٹرسمیت دیگر کو معطل کیا گیا،وفاقی وزیر چوہدری عابد شیر علی نے کہا کہ اس سے قبل فیصل آباد،گوجرانوالہ،سرگودھا ،لاہور اور سکھر میں بھی کھلی کچہریاں لگائی گئی ہیں اور 62 سے زائد کرپٹ افسران اور اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ سندھ کے علاقہ کشمور(سکھر) میں ایک معمولی کرپٹ اہلکار نے پجارو گاڑیاں رکھی ہوئی تھیں جب مجھے پتہ چلا تو میں نے فورا ایکشن لیا اور معطل کرکے محکمانہ انکوائری شروع کرادی ہے،کسی کرپٹ اور بجلی چوری کرانے میں ملوث افسر یا اہلکار کو برداشت نہیں کیا جائیگا ، محنتی اور ایماندار اہلکاروں کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جائیگی،وفاقی وزیر نے اوور بلنگ،خراب میٹرز،نئے کھمبوں اور نئے ٹرانسفارمرز کی تنصیب سے متعلق شکایات بھی سنیں
اور کہا کہ ہر شہری بل جمع کراتے وقت اپنا لینڈ لائن نمبر یا موبائل فون نمبر بل کے پیچھے تحریر کرے تاکہ انہیں میسج یا کال کے ذریعے رابطہ ممکن ہوسکے اور مسائل میں کمی واقع ہو،انہوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن لائنیں بہتر کرنے اور نئی لائنیں بچھانے کا عمل جاری ہے اس اقدام سے لائن لاسز میں کمی واقع ہوگی، نئے میٹرز وافر مقدار میں موجود ہیں اگلے ایک ماہ میں تمام پینڈنگ کیس حل ہونگے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیرچوہدری عابد شیر علی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حلقہ چونترہ میں چکری کے مقام پر سب ڈویژن دفتر بنانے کی بھی منظوری دی۔