Live Updates

شہید بچوں کے والدین کا دکھ سمجھتا ہوں، آج کے بعد کوئی پروٹوکول نہیں ہو گا، 18جنوری کو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: عمران خان

جمعرات 15 جنوری 2015 17:29

شہید بچوں کے والدین کا دکھ سمجھتا ہوں، آج کے بعد کوئی پروٹوکول نہیں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کے قیام پر حکومت جواب نہیں دے رہی، 18 جنوری کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار کے ساتھ مذاکرات میں 3 نکات پر اتفاق ہو گیا تھا اور انہوں نے ان نکات سے متعلق وزیراعظم سے بات چیت کے بعد جواب دینا تھا تاہم حکومت اب بھی جوڈیشل کمیشن بنانے میں سنجیدہ نہیں ہے کیونکہ وہ جیسا کمیشن بنانا چاہتی ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں، ہم نے تو جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلئے آرڈیننس بھی تیار کر لیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار کو خط یاددہانی کیلئے لکھا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کوئی کہے کہ معاشی ترقی رک گئی یا میٹرو کو نقصان ہوا، الیکشن ٹھیک ہوئے یا نہیں، جوڈیشل کمیشن کو فیصلہ کرنے دیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران 3 نکات پیش کئے اور کہا کہ ان تینوں نکات کی عدلیہ تحقیقات کرے اور عدلیہ کہہ دے حکومت کو جو مینڈیٹ ملا ہے وہ ٹھیک ہے، فیصلہ مان لیں گے۔

جو تین ٹی او آرز پیش کئے گئے ان کی پہلی شق ہے، انتخابات آئین و قانون کے مطابق ہونے چاہئیں، دوسری شق ہے کہ انتخابات پر کسی کو اثرانداز نہیں ہونا چاہئے، تیسری شق ہے کہ عوام نے انتخابات میں جنہیں ووٹ دیئے کیا انتخابات کا نتیجہ وہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ یہ پاکستان کے مستقبل کا سوال ہے کیونکہ انتخابات کا سسٹم ٹھیک ہونے سے جمہوریت آگے بڑھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ این اے 122 سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ ویب سائٹ پر ڈال دی ہے اور اس میں سب کچھ واضح ہو گیا ہے۔ کمیشن کے مطابق 34 ہزار ووٹوں پر مہر نہیں لگی جبکہ این اے 122 میں سے این اے 124 کے ووٹ بھی ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو خط اس لئے لکھا تاکہ ہمیں سڑکوں پر نکلنا نہ پڑے تاہم 18 جنوری کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پرویز رشید عجیب و غریب باتیں کر رہے ہیں، ان کا ذہنی توازن درست معلوم نہیں ہوتا۔

گزشتہ روز آرمی پبلک سکول کے دورہ کے موقع پر گاڑیوں کے جم غفیر اور والدین کے احتجاج سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ شہید بچوں کے والدین کا دکھ سمجھتا ہوں ، ان کی جگہ میں ہوتا تو شائد ایسے ہی احتجاج کرتا۔ انہوں نے کہا کہ قافلے میں پروٹوکول کی صرف 6 گاڑیاں تھیں باقی سب پارٹی کے لوگ تھے جو ائیرپورٹ پر لینے کیلئے آئے تھے تاہم آج کے بعد میرے ساتھ کوئی پروٹوکول نہیں دیکھے گا۔ عمران خان نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اس معاملے کو کیوں نہیں اٹھاتی؟

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :