لاہور ہائیکورٹ نے راولپنڈی میں وزارت دفاع کی بس پر حملہ کے جرم میں بیس مرتبہ سزائے موت پانے مجرم کی اپیل خارج کر دی

بدھ 14 جنوری 2015 23:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے راولپنڈی میں وزارت دفاع کی بس پر حملہ کے جرم میں بیس مرتبہ سزائے موت پانے مجرم کی
اپیل خارج کر دی۔فاضل ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو مجرم عمر عدیل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کو خود کش حملہ کے ایک سال بعد گرفتار کیا گیا۔ مجرم پر صرف یہ الزام ہے کہ وہ خود کش حملہ آور شکیل پٹھان کو گاڑی میں بیٹھا کر لایا۔

گاڑی کرائے پر لینے کے حوالے سے کوئی رسید موجود نہیں۔ جبکہ گواہان کے مطابق مجرم گاڑی چلا رہا تھا۔ایک گواہ کے مطابق اس کے عزیز نے بیرون ملک جانا تھا جس کی ملاقات کے لیے وہ قریبی سی این جی اسٹیشن پر کھڑا تھا کہ دھماکہ ہو گیا۔ جبکہ بیرون ملک سفر کے لیے قوانین کے مطابق تین گھنٹے پہلے بلایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

زخمیوں میں سے کسی نے اسے گاڑی چلاتے نہیں دیکھا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ گاڑی کے باہر موجود پولیس اہلکاروں نے ملزم کو دیکھا تھا۔جنہوں نے بعد میں اسے شناخت کیا۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد مجرم کی سزا کے خلاف دائر اپیل خارج کر دی۔ مجرم عدیل کو انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے بیس مرتبہ سزائے موت کی سزا سنائی ہے۔ ملزم پر آرے بازار راولپنڈی میں محکمہ دفاع کی بس پر حملہ کرنے والے خود کش کو بس تک لانے کا الزام ہے جس میں وزارت دفاع کے بیس افراد شہید جبکہ چھتیس افراد زخمی ہو گئے تھے۔