گذشتہ دور حکومت میں بھرتی شدہ اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو تنخواہیں جاری کئے بغیر محکمہ تعلیم میں نئی بھرتیاں کرنے کا کوئی جواز نہیں،نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کراچی ،

اس معاملے پر اساتذہ خاموش نہیں بیٹھیں گے، ابوبکر ابڑو

بدھ 14 جنوری 2015 23:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابوبکر ابڑو نے کہا ہے کہ گذشتہ دور حکومت میں بھرتی ہونیوالے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو تنخواہیں جاری کئے بغیر محکمہ تعلیم میں نئی بھرتیاں کرنے کا کوئی جواز نہیں،اس معاملے پر اساتذہ خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ گذشتہ 2سال سے تنخواہوں سے محروم اساتذہ کو نظر انداز کر کے نئی بھرتیاں کرنے سے وزارت تعلیم سندھ کو روکنے کے لئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے اگر اس کے باوجود ہماری حق تلفی کا سلسلہ جاری رہا تووزیر اعلی ہاؤس وبلاول ہاؤس کا گھیراؤ بھی کرینگے ہمارے اس پر امن احتجاج کے دوران حکومت کا جیسا سلوک ہو گا اسی ردعمل کا مظاہرہ ہم بھی کریں گے ۔

بدھ کے روز کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابوبکر ابڑو نے کہا کہ ہم محکمہ تعلیم میں نئی بھرتیوں کے مخالف نہیں لیکن پیپلز پارٹی کے گذشتہ دور حکومت میں بھرتی ہونیوالے ساڑھے 7ہزار اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے ملازمین کے مسائل حل کئے بغیر بھرتیاں کرنا کسی صورت قبول نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جوحکومت پہلے سے بھرتی اساتذہ کو تنخواہیں نہیں دے سکتی وہ نئے بھرتی ہونیوالوں کو تنخواہیں کیسے دے گی ،وزارت تعلیم کا نئی بھرتیوں کا فیصلہ کسی مذاق سے کم نہیں اور یہ فیصلہ حکومت اور وزارت تعلیم کی خواہش تک ہی محدود رہے گا ۔

نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابو بکر ابڑو نے مزید کہا کہ آج سے چند ماہ قبل مر و خواتین اساتذہ نے اپنے معصوم بچوں اور قرآن پاک کے ہمراہ گذشتہ2سال سے رکی تنخواہوں کے اجراء کے لئے بلاول ہاؤس کے قریب دھرنا دیا تھا اس دوران خواتین اور بچوں تک پر تشدد کیا گیا لیکن اس کے باوجود ہم نے خاموشی اختیار کی لیکن اب اگرمطالبات کے حق میں ہم باہر نکلیں گے تو پھول کا جواب پھول اور تشدد کا جواب تشدد سے دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ نثار احمد کھوڑو کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی عوام کے گھروں کے چولہے جلانے پر یقین رکھتی ہے لیکن گذشتہ دور میں بھرتی ہونیوالے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو نظر انداز کر کے ہمارے چولہے مزید ٹھنڈے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ موجودہ حکومت عوامی نہیں بلکہ عوام کی خوشی چھینے والی حکومت ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم کی جانب سے نئی بھرتیوں کے بیان سے سازش کی بو آ رہی ہے اس لئے ہم نے رواں ہفتہ اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں حکومت سندھ کی پالیسی کو دیکھتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :