لاہور، شادی ہال کی دیوار گرنے سے دلہن سمیت6 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ مووی میکر کے بھائی کی مدعیت ہا ل انتظا میہ کے خلا ف د رج

بدھ 14 جنوری 2015 23:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء ) شادباغ کے علاقہ میں گز شتہ روز شادی ہال کی دیوار گرنے سے دلہن سمیت6 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ مووی میکر کے بھائی طارق کی مدعیت ہا ل انتظا میہ کے خلا ف د رج کر لیا گیا۔پولیس نے حا د ثہ میں جا ں بحق ہو نے وا لے افرا د کی نعشیں پوسٹ ما ر ٹم کے بعد ور ثا ء کے حوالے کردی گئی ، جنا زے اٹھنے پر کرا م بر پا ہو گیا ۔

اس موقع پر ہر انکھ اشک با ر تھی بعدزا ں متو فین کو سینکڑو ں سوگوارو ں کی مو جودگی میں سپرد خا ک کردیا گیا ۔اہل علاقہ اور وثا ء کا کہنا تھا کہ ر یسکیو اہلکا ر مو قع تا خیر سے پہنچی اور ر یسکیو ہیلپ لا ئن بھی ایک مصرو ف تھی جو متعد د با ر کا ل کر نے پر بھی نہیں مل ر ہی تھی ۔تفصیلا ت کے مطا بق شاد باغ کے علاقے ٹوکے والا چوک میں واقع شادی ہال میں کراچی سے آئے ہوئے دولہن کی رسم حنا ہو رہی تھی کہ اچانک بارش کے باعث شادی ہال کی نو تعمیر دیوار دلہا اور دلہن سمیت متعدد لوگوں پر گر گئی۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجہ میں دلہن شمائلہ سلیم سمیت 6 افراد 58سا لہ خا لد ہ ، 8سا لہ عا مر ،10سا لہ نعما ن ،40سا لہ عا ر ف اور 20سا لہ بلا ل جان کی بازی ہار گئے۔ شادی کی تقریب خوشیوں کی بجائے صف ماتم میں تبدیل ہو گئی۔ اید ھی ایمبو لنس نے 20 زخمی افرادحسن ، سلیم ، ثمر ہ ، وقاص ، عا طف شا ر خ ، خا لد ، پروین ، فا طمہ ، ار م ، ثمینہ ، عا ئشہ ، ولید ع غیر ہ کو کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شادی ہال کی دیوار 3 دن پہلے تعمیر ہوئی تھی اور اس دیوار نے ایک بوسیدہ مکان کی چھت کو سہارا دیا ہوا تھا۔ جس کی وجہ سے یہ افسوسناک واقع پیش آیا، ر یسکیو اہلکا روں کو متعد د با ر کا ل کی گئی لیکن ہلپ لا ئن مصرو ف تھی اور اہلکا ر ایک گھنٹہ بعد موقع پر پہنچنے ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے 10 بجے کے بعد شادی ہال کھلے رہنے پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود ہال رات تک کھلا تھا۔

سانحہ کا مقدمہ تھانہ شاد باغ میں ہال کے مالک اور اس کے پارٹنرز کیخلاف درج کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے سانحہ کی تحقیقات بھی جاری ہیں، سانحہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیلئے صوبائی وزیر بلال یاسین اور ضلعی انتظامیہ کے عہدیداران بھی گئے۔سانحہ پر رکن قومی اسمبلی پرویز ملک کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی، جو اڑتالیس گھنٹوں میں وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کریگی۔

پنجاب حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امداد کا اعلان بھی کردیا گیا، جاں بحق افراد کے ورثا کو پانچ پانچ لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے امداد دی جائیگی۔پو لیس نے جا ں بحق ہو نے وا لے افرا د کی نعشیں ضروری کا رروا ئی کے بعد ور ثا کے حوالے کردگئی جنہیں بعداز ن سینکڑو ں سوگوارو ں کی موجودگی میں سپرد خا ک کردیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :