Live Updates

آرمی پبلک سکول کے بچوں کے مورال نے حوصلہ بڑھا دیا ،احتجاج کرنیوالے والدین کے جذبات کا احترام کرتا ہوں ،عمران خان ،

سمجھ نہیں آئی بچوں سے اظہار یکجہتی کرنے آیا تو اس پر احتجاج کی کیا ضرورت تھی ؟،صوبائی حکومت آئی ڈی پیز کے بچوں کو تعلیم دلانے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دے رہی ہے ، احتجاج کرنیوالوں سے پوچھا آپ کیلئے کیا کرسکتا ہوں؟ کچھ کے سیاسی جواب دینے پر گاڑی میں بیٹھ گیا وفاقی حکومت آئی ڈی پیز بارے ذمہ داری پوری ،کرے،فنڈز فراہم کئے جائیں،ایاز صادق دھاندلی ثابت ہونے پر مستعفی ہوں ،خود مختار الیکشن کمیشن بنایا جائے ورنہ 18تاریخ کو آئندہ کا لائحہ عمل دینگے،چیئرمین، تحریک انصاف کی پشاور میں اے پی ایس کے دورے کے بعد پریس کانفرنس

بدھ 14 جنوری 2015 23:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں آرمی پبلک سکول کے بچوں کو حوصلہ دینے آیا تھا لیکن الٹا بچوں نے میرا حوصلہ بڑھایا ، آج بچوں کا مورال دیکھ کر دلی خوشی ہوئی ہے ،بدقسمتی سے ایسا تاثر دیا گیا کہ سکول کے باہر بد نظم ہوئی،احتجاج کرنیوالے والدین کے دکھ کو سمجھتا ہوں اور ان کے جذبات کا احترام کرتا ہوں تاہم سمجھ نہیں آئی کہ میں اگر بچوں کی حوصلہ افزائی کرنے آیا ہوں تو میرے خلاف احتجاج کا کیا جواز بنتا ہے ؟آرمی چیف کے دورے کی وجہ سے سکول کھلنے کے پہلے دن دورہ نہ کر سکا۔

حکومت فوری طور پر باختیار جوڈیشل کمیشن تشکیل دے ورنہ اٹھارہ جنوری کو ورکرز کنونشن میں آئندہ کا لائحہ عمل دینگے۔خیبر پختونخوا حکومت بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار ہے بدقسمتی سے الیکشن کمیشن تیار نہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ کے مطابق الیکشن کمیشن اپریل میں شیڈول دیگا۔ایاز صادق این اے 122کا رزلٹ آنے کے بعد فوری مستعفی ہوں ،وفاقی انفارمیشن منسٹر کو سمجھ نہیں آتی کہ 31ہزار Invalidووٹوں کا مطلب بوگس ووٹ ہے جس سے دھاندلی ثابت ہو گئی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں آرمی پبلک سکول کے دورے کے بعد وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عمران خان نے کہا کہ آج بچوں کی حوصلہ افزائی کرنے آیا تھا اور جس طرح بچوں نے استقبال کیا اور مورال دکھایا اس پر بہت خوشی ہوئی انھوں نے کہا کہ در اصل بچوں نے میرا حوصلہ اور بڑھا دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ بچوں کا مورال دیکھ کر آج ایک بار پھر پاکستانی ہونے پر فخر ہو رہا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ میں سکول کھلنے کے پہلے دن آنا چاہتا تھا تاہم پھر وزیر اعلیٰ پرویز ختک کے مطابق ہمیں کہا گیا کہ پہلے دن ایک سپیشل فنکشن ہے جس میں آرمی چیف آئیں گے لہذا آپ بعد میں آ جائیں۔انھوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے ڈریں گے نہیں اور تعلیم حاصل کرتے رہیں گے۔حضور پاک ﷺ نے فرمایا علم حاصل کرو چاہے اس کیلئے تمہیں چین جانا پڑے ۔

انھوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی ۔عمران خان نے کہا کہ آج اس وقت تھوڑا افسوس بھی ہوا جب یہ تاثر دیا گیا کہ سکول میں بد نظمی ہوئی ،جن بچوں کے والدین نے احتجاج کیا ان کے جذبات کو سمجھتا اور ان کا احترام کرتا ہوں ایک بچے کی والدہ نے گھر آنے کو کہنا ، آج ان کے گھر جاؤں گا اس سے پہلے بھی متاثرین کے پاس گیا ۔والدین کیلئے یہ واقعی ایک مشکل وقت ہے میرے ہاتھ میں جو ہوا ان کیلئے کرونگا۔

انھوں نے کہا کہ احتجاج کرنیوالوں میں سے کچھ لوگ سیاسی تھے کیونکہ انھوں نے مجھ سے سیاسی بات کی ،میں نے ان سے پوچھا کہ میں کیا کر سکتا ہوں تو انھوں نے سیاسی جواب دیا جس پر میں سمجھ گیا کہ یہ متاثرین نہیں اور واپس گاڑی میں بیٹھ گیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ 128دن صرف اسلئے احتجاج کیا کہ چار حلقے کھولے جائیں اگر ان میں دھاندلی نکلی تو پھر پورا الیکشن کھولا جائے ۔

اب این اے 122کا رزلٹ آ گیا ہے جو کمیشن کا رزلٹ ہے تحریک انصاف نے نہیں بنایا ، بیس دن بیٹھ کر ایک ایک ووٹ چیک کیا گیا اور 34ہزار ووٹ ایسے نکلے جو valid نہیں تھے ۔ invalid ووٹ کا مطلب بوگس ووٹ ہوتا ہے لیکن یہ بات انفارمیشن منسٹر کو سمجھ نہیں آ رہی ۔جس ووٹ پر مہر، انگوٹھا یا شناختی نمبر نہ ہو وہ بوگس ہی ہوتا ہے اسی طرح اگر کسی تھیلے میں فارم 14یا15 نہیں ہوتا اس میں موجود ووٹ کی بھی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

128پولنگ سٹیشنز کے تھیلوں میں فارم 14یا15نہیں تھے ۔اٹھائیس پولنگ سٹیشن کے تھیلے کھلے تھے ۔اسی طرح تین پولنگ سٹیشنز میں این اے 124کے ووٹ نکلے۔کئی پولنگ سٹیشنز میں ووٹوں پر سیریل نمبر ہی نہیں تھے۔جہانگیر ترین ،حامد خان اور حامد زمان کے حلقوں میں بھی دھاندلی نکلی ۔انھوں نے کہا کہ ایاز صادق اسمبلی کے سپیکر اور سربراہ ہیں اور جعلی طریقے سے اقتدار میں آئے ان کے الیکشن کی کوئی کریڈبلٹی نہیں انہیں فوری مستعفی ہونا چاہئے ۔

موجودہ سپیکر کی موجودگی پاکستانی جمہوریت پر دھبہ ہے ۔انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار بیٹھی ہے بدقسمتی سے سندھ اور پنجاب نے حلقہ بندیوں میں تبدیلی کی جس پر سپریم کورٹ نے انہیں روک دیا تاہم ہمیں الیکشن کرنے دینا چاہئے ۔وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے مطابق الیکشن کمیشن اپریل میں شیڈول دیگا۔آئی ڈی پیز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ افغان مہاجرین اور پاکستانی آئی ڈی پیز کا زیادہ تر بوجھ خیبر پختونخوا پر پڑا ہے ،وفاقی حکومت سے بار بار مطالبہ کیا ہے کہ آئی ڈی پیز کی مدد کیلئے فنڈز جاری کرے۔

آج وزیر تعلیم اور وزیر ہائر ایجوکیشن سے بات کی ہے کہ آئی ڈی پیز کے بچوں کیلئے سکولوں میں دوسری شفٹ چلانے یا کوئی مناسب طریقہ نکالنے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دی جائے تاکہ بچے تعلیم حاصل کرتے رہیں۔بعد ازاں عمران خان اپنی اہلیہ اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ حسن گڑھی میں شہید بچے شمول کے گھر گئے اور ان کے والدین سے اظہاریکجہتی اور تعزیت کی ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات