چھیاسٹھ سال تک عوام کو تفریح فراہم کرنے والا نشاط سنیما تاریخ کا حصہ بنادیا جائیگا،عبدالقادر پٹیل،

انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ جانے والے اس عظیم سنیما کو ختم کرنے کے اعلان سے صرف انتہا پسندوں کے عزائم کو تقویت پہنچے گی،رہنما پی پی

بدھ 14 جنوری 2015 23:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل ، جنرل سیکریٹری نجمی عالم اور لطیف مغل نے ایم اے جناح روڈ پر قائم تاریخی نشاط سنیما کو ازسر نو تعمیر نہ کرنے اور اسے بطور سنیما ختم کرنے کے اعلان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چھیاسٹھ سال تک عوام کو تفریح فراہم کرنے والا نشاط سنیما تاریخ کا حصہ بنادیا جائیگا۔

انھوں نے کہا کہ انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ جانے والے اس عظیم سنیما کو ختم کرنے کے اعلان سے صرف انتہا پسندوں کے عزائم کو تقویت پہنچے گی۔ انھوں نے حکومتی سطح پر اس معاملے سے صرف نظر کئے رکھنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا تاہم انھوں نے سنیما مالکان پر زور دیا کہ وہ سنیما کی فروخت کے حوالے سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے کیونکہ ملک میں پہلے ہی فنون لطیفہ، سنیما بینی اور اسٹیج کا کردار انتہا پسندی اور دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکا ہے، سینما ہمارا ثقافتی ورثہ ہے جن سے عوام کو صحت مند اور سستی تفریح مہیا ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

سینماؤں کے ختم ہونے سے عوام سستی تفریح سے محروم ہوتے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل نشاط سینما کو آگ لگا کر بھی ختم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ جبکہ آئے دن ایم اے جناح روڈ پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے دھرنے اور ریلیوں نے عام آدمی کو تنہا یا اپنے خاندان کے ساتھ سنیما میں فلم بینی سے محروم کررکھا ہے اور یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ کراچی جیسے لبرل سوچ رکھنے والے اور فنون لطیفہ، سنیما اور اسٹیج کو سراہنے والے کراچی کے شہریوں کو دیدہ و دانستہ طور پر ثقافتی سرگرمیوں سے محروم کیا گیا ہے۔

انھوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت اور سندھ کے محکمہ ثقافت پر زور دیا کہ وہ نشاط سنیما کے معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر لیں اور اس قدیم سنیما کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادار کریں۔ انھوں نے سندھ کے آئی جی غلام حیدر جمالی اور کمشنر کراچی سے کہا کہ وہ ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی اور ٹریفک جام کے خاتمے کے لئے اپنے دفتروں سے باہر آئیں اور عوام کو گھنٹوں ٹریفک جام کی اذیت سے نجات دلائیں۔ انھوں نے سندھ حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ ایم اے جناح روڈ پر دھرنوں اور ریلیوں کی روک تھام کے لئے قانون سازی کریں تاکہ ایم اے جناح روڈ کی تاریخی و ثقافتی حیثیت ازسرنو بحال کی جاسکے۔