توہین رسالت کے مرتکب ہونے والے واجب القتل ہیں،مولانا شکیل الرحمان ناصر،

گستاخانہ خاکوں کی اشاعت نے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے،جذبات کو مجروح کرنے کو ”اظہار رائے کی آزادی“ قرار دینا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، حافظ عبدالوہاب روپڑی، رہنماء جماعت اہل حدیث پاکستان

بدھ 14 جنوری 2015 23:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) توہین رسالت کے مرتکب ہونے والے واجب القتل ہیں۔ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت جیسی مذموم حرکتوں کیخلاف دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ یہودی و صلیبی کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت نے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہل حدیث پاکستان کے رہنما مولانا عبدالوہاب روپڑی اور مولانا شکیل الرحمن ناصر نے گذشتہ روز فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ فرانس میں توہین رسالت پر مبنی لٹریچر کی اشاعت انتہائی گھناؤنی حرکت ہے جس نے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔ قوت ایمانی کے جذبہ سے سرشار اسلام کے شیر آقا نامدار ﷺ پر اپنی جان نچھاور کرنے کے ہر وقت تیارہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ کی شان میں گستاخی کا مرتکب ہونے والے واجب القتل ہیں۔ مولانا شکیل الرحمن ناصر نے کہا کہ دوسروں کے جذبات کو مجروح کرنے کو ”اظہار رائے کی آزادی“ قرار دینا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کرنے والوں کے واصل جہنم ہونے پر دنیا بھر سے اسلام دشمن طاقتیں سراپا احتجاج تھیں مگر ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والوں کے خلاف کسی کو مذمتی بیان جاری کرنے کی بھی ہمت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کفار اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کر چکے ہیں۔ امت مسلمہ بکھرے ہوئے شیرازے کی بجائے ایک مٹھی کی مانند متحد ہو کر کفار کی سازشوں کا منہ توڑ جواب دے۔

اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل شر پسند عناصر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ نہیں جانے دیتے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس میں ہونیوالے حالیہ واقعے میں آزادی رائے کی آڑ میں توہین رسالت کے مرتکب ملعون کی سزا اس سے بھی بدتر ہونی چاہیے تھی۔ ا نہوں نے کہا کہ مسلم حکمران غیرت ایمانی کا ثبوت دیتے ہوئے عالمی سطح پر عملی اقدامات کریں اور آقا نامدار کی شان گستاخی کرنے والوں کی فوری طور پر یقینی پھانسی کے لیے آواز اٹھائی جائے تاکہ آئندہ کسی کو بھی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کسی قسم کی کوئی سازش کرنے کی ہمت نہ ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :