سندھ ہاریوں سے جبری مشقت لینے کے حوالے سے دائر درخواست، سندھ حکومت سے ایک ماہ میں وضاحت طلب

عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی آئینی اور قانونی نکات پر معاونت کیلئے طلب کرلیا‘، کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی

بدھ 14 جنوری 2015 23:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) سپریم کورٹ نے سندھ کے ہاریوں سے جبری مشقت لینے کے حوالے سے دائر درخواست پر سندھ حکومت سے ایک ماہ میں وضاحت طلب کی ہے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ سندھ میں جبری مشقت کے خاتمے کیلئے کیا اقدامات بروئے کار لائے گئے ہیں‘ عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی آئینی اور قانونی نکات پر معاونت کیلئے طلب کرلیا‘ جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بدھ کے روز حفیظ قریشی نامی درخواست گزار کی جانب سے سندھ کے ہاریوں سے جبری مشقت لینے کی درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ مہذب دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی اور سندھ کے ہاری ابھی تک جبری مشقت کی چکی میں پیسے جارہے ہیں۔ پاکستان کا آئین اور قانون جبری مشقت کی سختی سے ممانعت کرتا ہے اسلئے سندھ حکومت سے اس بارے جواب طلب کیا جائے اور ایسا قانون بھی وضع کیا جائے یا کوئی ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے کہ جس سے اس لعنت پر قابو پایا جاسکے جس پر عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کرتے ہوئے ناصرف سندھ حکومت سے جواب طلب کیا ہے بلکہ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے آئینی اور قانونی نکات پر معاونت بھی طلب کی ہے۔

متعلقہ عنوان :