عالمی برادری بھارت پر سفارتی اور اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے اسے مجبور کرے کہ وہ فوجی انخلاء کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے،جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کی قرارداد

بدھ 14 جنوری 2015 23:06

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) جماعت اسلامی پاکستان نے مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر تشویش کااظہار کر کیا ہے۔ جس کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائد افراد شہید ، ہزاروں زخمی اور ہزاروں حراستی مراکز میں سال ہاسال سے داد رسی کے منتظر ہیں۔ گزشتہ عرصے میں دس ہزار سال لاپتہ شہداء کی قبروں کی دریافت پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی نشاندہی کے باوجود قابض فوج اور ایجنسیوں کے ایجنٹوں کے ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے انہیں عہدوں اوراعزازات سے نوازاجارہاہے۔

مرکزی مجلس شوریٰ نے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا ہے کہ حریت بالخصوص سید علی گیلانی کی مسلسل نظر بندی اور نقل و حرکت پر پابندی ،حج عمرہ اور بیرون ملک علاج معالجہ کی اجازت نہ دینا ۔

(جاری ہے)

حتیٰ کہ مقبوضہ ریاست کے شہریوں کو بیرون ملک بالخصوص پاکستان میں اپنے عزیز و اقارب سے ٹیلی فون رابطے تک کی اجازت نہ دینا نام نہاد دنیا کی بڑی جمہوریت کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال ہے ۔

اجلاس میں بی جے پی کی حکومت کی طرف سے مقبوضہ ریاست کا مسلم تشخص ختم کرنے اور آئین کی دفعہ 370کے خاتمہ کے لیے سازشوں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے نزدیک بھارتی ریاستی دہشت گردی اور کشمیریوں کے قتل عام کے باوجود حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کے عزم کو نوشتہٴ دیوار سمجھتے ہوئے مسئلے کو پر امن طور پر حل کرنے کے بجائے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پربلااشتعال مسلسل فائرنگ کے عمل کو ،خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنے کے مترادف سمجھتاہے جو نہ صرف خطہ بلکہ عالمی امن کے لیے بھی تباہ کن ہوسکتاہے۔

اجلاس پاکستان میں تخریبی کارروائیوں اور دہشت گردگروہوں کو بھارتی ایجنسیوں کی پشت پناہی ، پاکستان کو اپنے پانی کے جائز حق سے محروم کرنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتاہے اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ کشمیر پر اپنے قومی موقف کااعادہ کرتے ہوئے تحریک آزادی کشمیر پر بھرپور پشتی بانی کرے اور بھارتی ریاستی دہشت گردی اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی اس کی سازشوں کواقوام متحدہ اوراو آئی سی سمیت تمام بین الاقوامی اداروں میں بے نقاب کرے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے بھرپور سفارتی مہم کا اہتمام کرے۔

نیز5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر قومی اور حکومتی سطح پر کشمیریوں کی واضح حمایت کا بھرپور اہتمام کرے۔اجلاس اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے بھی اپیل کرتاہے کہ وہ خطے کو کسی بڑی تباہی سے بچانے کے لیے بھارت پر سفارتی اور اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے اسے مجبور کریں کہ وہ فوجی انخلاء کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے۔

اجلاس مقبوضہ ریاست میں گزشتہ ستمبر میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجہ میں اندازاً پچاس لاکھ افراد کی بحالی اور تعمیر نو کے حوالے سے بھارتی حکومت کی سردمہری اور لا تعلقی پر بھی تشویش کااظہار کرتاہے اور عالمی برادری اور خدمات کے انسانی اداروں سے اپیل کرتاہے کہ کشمیریوں کی بحالی کے لیے موٴثر امداد کا اہتمام کریں ۔ نیز اس سلسلہ میں حکومت پاکستان بھی معقول امداد کااعلان کرے اور دوست اور برادر ممالک کو بھی متاثرین کی امداد کے لیے متوجہ کرے۔

یہ اجلاس مقبوضہ ریاست میں برسرپیکار قائدین اور کشمیری بھائیوں ان کے عزم آزادی و استقامت پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہار کرتاہے اور انہیں یقین دلاتاہے کہ حق خودارادیت کے حصول کی برحق جدوجہد میں جماعت اسلامی اور اہل پاکستان ان کے شانہ بشانہ ہیں۔