تمام تعلیمی اداروں میں قرآن کی تعلیم لازمی قراردی جائے ،عبدالمتین اخوندزادہ،

مدارس نے جہالت وبے دینی کابھر پور مقابلہ کیا ہے، اسلامی تعلیمات عام کرنے کی ضرورت ہے،صوبائی امیر جماعت اسلامی

بدھ 14 جنوری 2015 23:05

وندر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالمتین اخوند زادہ نے کہاکہ تمام تعلیمی اداروں میں قرآن کی تعلیم لازمی قراردی جائے مدارس نے جہالت وبے دینی کابھر پور مقابلہ کیا ہے اسلامی تعلیمات عام کرنے کی ضرورت ہے دینی وعصری علوم کے ادارے کو سہولتیں دیکر جہالت کے خلاف جدوجہد تیز کیا جائے ۔جماعت اسلامی نے پورے ملک کی طرح بلوچستان میں بھی معیاری دینی وجدید عصری علوم کے ادارے کھول دیے ہیں جس میں لاکھوں افراد زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں ایک زبان ،ایک نصاب اور ایک نظام کے تحت تعلیم عام کرکے نوجوانوں ونونہالوں کو تعلیم کے ہتھیار سے لیس کرکے دشمن کی سازشوں اور امن دشمنوں کامقابلہ کیا جاسکتاہے مدارس کے خلاف زبان درازی کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

تعلیم ،نونہالوں اور تعلیمی اداروں کے خلاف جاری سازشوں کا ملکر مقابلہ کریں گے نظریاتی دینی تعلیم کے بغیر پڑھے لکھے جاہل پیدا ہوں گے جو کسی کام نہیں آسکتے ہمیں معیاری دینی تعلیم اور جدید سائنسی تعلیم کو عام کرنے کی ضرورت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ کے علاقے وندر میں قرآن فاؤنڈیشن کے زیراہتمام قرآن سکول میں رحمت العالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی کانفرنس سے جماعت اسلامی لسبیلہ کے امیر مولانا نیاز محمد ،قرآن فاؤنڈیشن کے مولانا عبدالمالک منصوری نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں قرآن کے ماننے والے 20کروڑ مسلمانوں پر سود ی نظام زبردستی مسلط کر دیا گیا ہے ملک کے طول وعرض میں قرآن پڑھااورسناتوجاتا ہے مگر عمل نہ ہونے اور نظام غالب نہ ہونے کی وجہ سے برکتیں نازل نہیں ہو رہی۔

بدترین مہنگائی،لوٹ مار، قتل و غارت گری، لوڈ شیڈنگ کا بازار گرم ہے ،بیرونی آقاوٴں کے اشارے پر قرآن میں موجود قصاص و دیت کے واضح قوانین کو معطل کرنا اللہ کی سخت ناراضگی کا سبب بن رہا ہے۔ عبدالمتین اخوند زادہ نے مزید کہا کہ بلوچستان کے عوام کو معاشی آئینی حقوق دینا ہوں گے جہالت وناخواندگی کے خلاف صوبہ بھر میں تعلیمی ایمر جنسی نافذکرناہوگی مدارس وتعلیم کے خلاف جاری سازشوں کو بند کرنے کی ضرورت ہے دشمن کے پروپیگنڈے اوردباؤ پر نصاب تعلیم میں تبدیلی ناقابل قبول ہے دھونس،دھاندلی، طاقت کی بنیاد پر حکمرانی کرنے والے اللہ کے دین کی حکمرانی نہیں چاہتے ہیں اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان میں دین کی بالادستی اور شریعت کا نظام قائم کیا جائے اسلامی پاکستان سب کی مفاد میں ہے خوشحال پاکستان سے ہی پر امن بلوچستان کی راہ ہموار ہوگی۔

متعلقہ عنوان :