خواتین ارکان اسمبلی اپنے علاقوں میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکو متی اقدامات سے آگاہ کرنے کے لئے ہر سطح پر جاری مہم میں تیزی لائیں ،حمیدہ وحیدالدین

منگل 13 جنوری 2015 23:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جنوری2015ء) وزیر برائے ترقی خواتین پنجاب حمیدہ وحیدالدین نے کہا ہے کہ خواتین ارکان اسمبلی اپنے اپنے علاقوں میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کئے جانے والے حکومتی اقدامات سے آگاہ کرنے کے لئے ہر سطح پر جاری مہم میں تیزی لائیں اور مقامی کمیونٹی کے تعاون سے قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔یہاں پنجاب اسمبلی میں خواتین پر تشدد کی روک تھام ، وراثتی جائیدادکی منتقلی اور لوکل باڈیز میں خواتین کی موثر نمائندگی کے لیے منعقدہ خصوصی اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔

اجلاس میں سیکرٹری محکمہ ترقی خواتین ارم بخاری کے علاوہ خواتین ارکان اسمبلی نے بھرپور شرکت کی۔ ارم بخاری نے اجلاس کو خواتین کے تحفظ کے لیے کئے جانے والے اقدامات اور ویمن پیکجز کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ ترقی خواتین پنجاب کے قیام کے بعد حکومت نے خواتین کو ملکی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے متعدد مثالی اقدامات کئے ہیں - نئے قوانین متعارف کروانے کے ساتھ بعض پرانے قوانین کو ختم اور ترمیم کی گئی ہے جن سے خواتین زیادہ پر اعتماد ہو کر قومی و معاشی ذمہ داریاں ادا کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ یہ ہماری معاشرتی ذمہ داری بھی ہے کہ منفی رویوں کو ہر سطح پر حوصلہ شکنی کریں اور مساوات اور برداشت کے حامل مثبت رویوں کو فروغ دیں۔ حمیدہ وحید الدین نے کہا کہ نصاب تعلیم میں خواتین کے روایتی کردار کے علاوہ تعلیم، طب، کمپیوٹر اور دیگر شعبوں میں خواتین کے کردار کو اجاگر کرنے کے حوالے سے نئے اسباب متعارف کروائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کی روک تھام کے لیے قائم کردہ حکومتی کمیٹی اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ کمیٹی میں تمام مکتبہ ہائے فکر کے علما کرام کی مشاورت سے جلد ہی مسودہ تیار کرلیا جائے گا جو منظوری کے لیے حکومت کو بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منفی معاشری رویوں کے باعث مذہب کے نام پر خواتین کا استحصال کیا جاتاہے جو قابل مذمت ہے۔

حمیدہ وحید الدین نے کہاکہ محکمہ ترقی خواتین کی ٹال فری ہیلپ لائن0800-933-72 پر خواتین بلا کسی جھجک کے اپنی شکایات کا اندراج کرواسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام شکایات کا ریکارڈ رکھاجاتاہے اور دادرسی کے لیے فوری طور پر شکایت متعلقہ محکمے کو بھیج دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وراثت کے قانون کو مزید بہتر بنایا جارہاہے اور اس میں قانونی سقم دور کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ خواتین پر عملدرآمد کے لیے ان کا باقاعدہ مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔اس میں حکومت کو این جی اوز اور لوکل کمیونٹی کا بھی تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام دنیا میں خواتین کو مختلف قسم کے تشدد کا سامنا کرنا پڑتاہے جس کی روک تھام نہایت ضروری ہے۔ بعدازاں حمیدہ وحید الدین نے اجلاس میں خواتین پر گھریلوتشددکی روک تھام ، مقامی سطح پر خواتین کی نمائندگی اور وراثتی جائیداد میں حصے سے متعلق قرارداد پیش کی جس کی اجلاس نے متفقہ طور پر منظوری دی۔ اجلاس میں خاتون رکن پنجاب اسمبلی شمیلہ اسلم کے شوہر کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :