وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم خیبرپختونخوا کا ایڈورڈ کالج سمیت دیگر تعلیمی اداروں کا دورہ،

غیر تسلی بخش سیکیورٹی انتظامات پر ایڈورڈ کالج پشاور کو دو ہفتوں تک بند کرنے کے احکامات جاری، بچوں کے مستقبل پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، تمام تعلیمی ادارے فل پروف سیکیورٹی انتظامات یقینی بنائیں، مشتاق احمد غنی

منگل 13 جنوری 2015 23:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جنوری2015ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ اور اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے ایڈورڈ کالج پشاور کو غیر تسلی بخش سیکیورٹی انتظامات کے باعث آئندہ دو ہفتوں تک بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ منگل کے روز انہوں نے ایڈورڈ کالج کے دورہ کے دوران سیکیورٹی انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کالج انتظامیہ کو آئندہ 15روز کے اندر اندرادارے میں خفیہ کیمروں کی تنصیب، سیکیورٹی گارڈز کی تعیناتی ،چار دیواری پر حفاظتی باڑ لگانے سمیت فل پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔

وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم نے پشاور کے مختلف تعلیمی اداروں گورنمنٹ کالج بوائز، باچا خان گرلز کالج ڈھیری باغبان، گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکولز کینٹ اور سٹی، سینٹینئل ماڈل سکول، ہائی سکول کینٹ کا بھی دورہ کیا اور یہاں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے طلباء و طالبات سے ملاقاتیں بھی کیں اور ان کے تعلیم کے حصول کی لگن اور جذبہ کو سراہا ۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے آرمی پبلک سکول پرحملہ کر کے تعلیم پر ضرب کاری لگائی لیکن قوم کو جہالت کے اندھیروں میں دھکیلنے والوں کو شکست فاش ہوئی ہے،ہمارے بچوں کے حوصلے ہمیشہ کی طرح آج بھی بلند ہیں ۔ مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کو فل پروف سیکیورٹی انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہوئی ہے، بچے ہمارا مستقبل ہیں جس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سکولوں، کالجز میں کمیونٹی پولیسنگ اور SOSالرٹ نظام متعارف کرایا گیا ہے جس سے کسی بھی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے میں مدد حاصل ہو گی۔ تعلیمی اداروں میں بونڈری والز کی تعمیر، اسلحے کی فراہمی، خفیہ کیمروں کی تنصیب، خار دارتاریں لگانے سمیت تمام تر حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کے لئے صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ اپنے بچوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو کھولنا سیکیورٹی انتظامات سے مشروط کیا گیا ہے اس لئے ایسا کوئی بھی تعلیمی ادارہ جس کی سیکیورٹی انتظامات تسلی بخش نہیں ہوں گے اس کو کچھ مدت تک بند کر دیا جائے گا تاکہ وہ فل پروف سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے سکیں۔مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی انتظامات یقینی بنانا تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے اور اس حوالے سے بچوں کی فیسوں میں اضافہ کرنا وغیرہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے تعلیمی ادارے کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔

انہوں نے کانوینٹ ہائی سکول کے دورہ کے دوران سکول انتظامیہ کو سکول کی پچھلی سائیڈ پر باوٴنڈری وال جلد تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اپنے دورہ کے دوران مختلف تعلیمی اداروں کو سیکیورٹی گارڈز کی تعداد بڑھانے اور مزید خفیہ کیمروں کی تنصیب کی بھی ہدایت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سیکرٹری محکمہ اطلاعات محمد اسرار خان، ڈائریکٹرمحکمہ اطلاعات بہرہ مند جان اور ڈائریکٹرمحکمہ اعلیٰ تعلیم بھی موجود تھے۔