خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااہم اجلاس

محکمہ ماحولیات کے مختلف ذمہ داروں سے 45 لاکھ 18 ہزار روپے سے زائد کی وصولی کرنے ،رقم کو سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا حکم ، اجلاس میں سال 2011-12 سے متعلق ماحولیات ، اطلاعات اور الیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے محکموں سے متعلق مختلف آڈٹ اعتراضات پر بحث کی گئی

منگل 13 جنوری 2015 23:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جنوری2015ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ ماحولیات کے مختلف ذمہ داروں سے 45 لاکھ 18 ہزار روپے سے زائد کی وصولی کرنے اور اس رقم کو سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔کمیٹی کا اجلاس سپیکراسد قیصر جو کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں ،کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں اراکین اسمبلی سید جعفر شاہ ، شوکت علی یوسفزئی ، محمود احمد خان اور قربان علی نے شرکت کی اجلاس میں سال 2011-12 سے متعلق ماحولیات ، اطلاعات اور ایلیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے محکموں سے متعلق مختلف آڈٹ اعتراضات پر بحث کی گئی اور تفصیلی بحث کے بعد آڈٹ اعتراضات کی روشنی میں کمیٹی نے مختلف فیصلے سنائے۔

سال 2005-06 کے دوان محکمہ ماحولیات کے چترال کے ایک پراجیکٹ میں مختلف نوعیت کی سنگین بے قاعدگیوں اور کسی ورک پلان کے بغیر 10 کروڑ 72 لاکھ روپے سے زائد کے پر کمیٹی نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جامع محکمانہ تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کا حکم دیا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے اس امر پر بھی اپنی شدید برہمی کا اظہار کیاکہ کیونکر کسی ورک پلان کے بغیر کسی منصوبے کی منظوری دی گئی اور اس پر سرکاری خزانے کا کروڑوں روپے کا ضیاع ہوا کمیٹی نے اس بارے میں تمام ذمہ داروں کے تعین کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ محکمے کو اپنی رپورٹ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

سپیکر اسد قیصر نے سال 2006-07 میں ڈویژنل فارسٹ آفیسر الپوری کی غفلت کے باعث جنگلات کو پہنچے والے تقریباً 32 لاکھ روپے کے نقصا ن کی جامع تحقیقات کے لئے رکن اسمبلی شوکت علی یوسفزئی کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا اس موقع پر سپیکر اسد قیصر نے مذکورہ رقم کی وصولی کے ساتھ ساتھ اس بارے میں دیگر ذمہ داروں کے تعین کا بھی حکم دیا۔

پی اے سی نے سال 2006-07 کے دورا ن الپوری سوات میں جنگلات کے ذمہ داروں سے 13 لاکھ 65 ہزار کی ریکوری کرنے اور دیگر ذمہ داروں کا تعین کرکے ایک ماہ کے اندر رپورٹ کمیٹی کو پیش کرنے کی ہدایت کی ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر اسد قیصر نے پھر یہ بات زور دیکر دوہرائی کہ سرکاری خزانے کی پائی پائی کا حساب لیا جائیگا اور ذمہ داروں سے اس بارے میں سختی سے بازپرس کی جائے گی انہوں نے کہا کہ سرکاری خزانے کے تحفظ سے متعلق کمیٹی کے ذمے ایک عظیم کام ہے اور وہ اپنے اس عظیم مشن سے غافل نہیں۔

سپیکر اسدقیصرنے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی دستیاب ریکارڈ او ر حقائق کی روشنی میں میرٹ پر فیصلے کرتی ہے اور اس کی ہر ممکن یہ کوشش ہے کہ ہر معاملے میں پورا پورا انصاف ہو اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو ۔ اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات محمد اسرار، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن سلیم خان، ڈائریکٹر آڈٹ لعل محمد،اعظم خان آڈٹ آفیسر ، افضل لطیف سیکرٹری تعلیم ، انعام اللہ خان ڈپٹی سیکرٹری اسمبلی ، شاہد رحمان ،حارث خان اسسٹنٹ سیکرٹریز اور جمشید خان ڈپٹی سیکرٹری محکمہ قانون کے علاوہ دیگر متعلقہ افسروں نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :