وزیراعلیٰ سندھ اور ا یرانی صوبہ سستان- بلوچستان کے گورنر کی ملاقات، باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے پر اتفاق،

معاشی ترقی کے مقاصد کے حصول کیلئے مشترکہ اکنامک زون کے قیام اور تجارتی اشیاء کی نمائش ،کاروباری اور ثقافتی وفود کے تبادلوں پربھی اتفاق

منگل 13 جنوری 2015 23:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جنوری2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ سستان- بلوچستان کے گورنر علی اوست ہاشمی نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کیلئے سود مند ہے۔انہوں نے معاشی ترقی کے مقاصد کے حصول کیلئے مشترکہ اکنامک زون کے قیام اور تجارتی اشیاء کی نمائش ،کاروباری اور ثقافتی وفود کے تبادلوں پربھی اتفاق کیا۔

یہ فیصلے وزیراعلیٰ سندھ اور انکی کابینہ کے اراکین جن میں سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو، صوبائی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو اور سندھ حکومت کے دیگر اعلیٰ افسران شامل تھے اورایران کے صوبہ سستان- بلوچستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد جس کی قیادت صوبے کے گورنر علی اوست ہاشمی کر رہے تھے، جبکہ انکے وفد کے اراکین میں رحمان بخش حبیبی کمانڈر بارڈر کنٹرول، علی اصغرکشاورزموغادم،ڈی جی پولیٹکل اینڈ الیکشن افیئرس، نادر مرشاکری ہیڈآف انڈسٹریز،مائینز اینڈ ٹریڈ آرگنائیزیشن،محب علی غزاگ جیدڈی جی الیکٹرک سپلائی،عبدالحکیم ریجی میرجاویش صدر چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹریز، مائینز ایگریکلچرل،حمید الدین یوسفی کمشنر سرباز ٹاؤں شپ اور ڈاکٹر میری وائیس چانسلرزاہدان یونیورسٹی کے مابین وزیراعلیٰ ہاؤس میں گذشتہ شب ہونے والے اجلاس میں کئے گئے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر سستان -بلوچستان کی صوبہ سندھ کو بجلی درآمد کرنے کیلئے آمادگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ دونوں صوبوں کے مابین باہمی کاروبار کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ کتنی ایسی اشیاء اور شعبے ہیں جن میں سرمایہ کاری اور درآمد و برآمد کی جا سکتی ہے جوکہ دونوں صوبوں کے لوگوں کے بہترمفاد میں ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں اعلیٰ معیاری چاول، پھل، سبزیاں، کپاس، گندم اور شکر کی وافر پیداوار ہوتی ہے، جبکہ حلال گوشت بھی وافر مقدار میں دستیاب ہے جوکہ صوبہ سستان- بلوچستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دیگر صوبوں کو برآمد کرکے وہاں سے انرجی/الیکٹرک سٹی وغیرہ سستے نرخوں پر درآمد کی جا سکتی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کاروبار و تجارت کے ساتھ ساتھ صوبہ سندھ میں انرجی ،انفراسٹریکچر، زراعت اور تعلیم کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقعے موجود ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ایران کے سرمایہ کاروں کو دعوت دی کہ وہ آگے آئیں اور صوبہ سندھ میں سرمایہ کاری کریں، اس کیلئے انہیں تمام تر سہولیات اور تعاون فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ اور سستان- بلوچستان کے مابین باہمی اور برادرانہ تعلقات ،تجارت اورثقافتی تعلقات کے مزید فروغ کیلئے ماہرین اور مختلف شعبوں کے وفود کا باہمی تبادلہ ضروری ہے۔

انہوں نے دورے پر آئے ہوئے گورنر کے خیالات کو سراہتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کے ایران کے لوگوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں،انہوں نے کہا کہ جب بھی پیپلز پارٹی اقتدار میں ہے تو انہوں نے ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے فروغ کیلئے بہت کام کیاہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اسی جذبے اور اسپرٹ کے تحت ایران کے ساتھ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی رہنمائی اور کاوشوں کی بدولت گیس پائیپ لائین کے میگا منصوبے پر دستخط کئے ۔

دورے پر آئے ہوئے گورنر سستان- بلوچستان علی اوست ہاشمی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انکا صوبہ زراعت اور ماہیگیری کے شعبوں میں خود کفیل ہے اور کہا کہ آبپاشی ،پانی کے بہتر استعمال،میونسپل انفراسٹریکچر اور الیکٹرک سٹی ڈولپمینٹ کے حوالے سے انکے پاس اچھے اور بہترذرائع موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ، قاسم پورٹ اور انکے ملک کے چابار پورٹ کے درمیان بہتر مواصلاتی روابط دونوں جانب کے لوگوں کے بہتر مفاد میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انکا ملک پاکستان کو اپنا پرانا اور برادر دوستانہ ملک تصور کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایران نے پاک ایران گیس پائیپ لائین پروجیکٹ کے تحت اپنے حصے کی 1050کلو میٹر پائیپ لائین بچھادی ہے اورکہا کہ پاکستان کی حکومت جب اور جیسے چاہے انکی حکومت اس منصوبے پر مزیدکام کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ انکا صوبہ سندھ کو بجلی برآمد کرنے کیلئے تیار ہے اورالیکٹرک سٹی کا سربراہ بھی انکے وفد میں انکے ساتھ شامل ہے۔انہوں نے اس موقعے پر ایک بار پھرمشترکہ اکنامک زون اور دونوں صوبوں کے مابین باہمی تجارت اور تعلقات کے فروغ دینے والے کام کو تیز کرنے کیلئے ایک مشترکہ کمیشن بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :