بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج کشمیر کو ہتھیانے کا مکروہ پروگرام ہے۔ چوہدری محمد برجیس طاہر،

بھارت یا کشمیری یکطرفہ طور پر مسئلہ کشمیر کا اسٹیٹس تبدیل نہیں کرسکتے، مقبوضہ کشمیر میں جو جماعت اقتدار میں آئے یا جتنے مرضی انتخابات ہوں فرق نہیں پڑتا، کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور استصواب تک متنازعہ ہی رہے گا، اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو

پیر 12 جنوری 2015 23:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جنوری2015ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے گورنر راج نافذ کرنے کا فیصلہ کشمیر کو ہتھیانے کے مکروہ پروگرا م کا حصہ ہے۔ بی جے پی نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر کامیاب نہ ہوسکی۔

اب حکومت نہ بنا سکنے پر اس نے گورنر راج لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی حکومت نے پہلے تو آئین کی شِق370 کو آئین میں شامل کرکے کشمیر کو اسپیشل اسٹیٹس دیا اب اسے ختم کرکے اکھنڈ بھارت کا حصہ بنانا چاہتا ہے۔ پاکستان اور عالمی برادری بھارتی مکروہ عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت سلامتی کونسل میں ایک متنازعہ مسئلہ کے طور پر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے۔ مسئلہ کشمیر میں پاکستان اور بھارت فریق ہیں جس پر اقوام متحدہ کی متعدد قراردادیں موجود ہیں جنہیں دونوں ممالک نے تسلیم بھی کررکھاہے۔ بھارت یا پھر کشمیری مقبوضہ کشمیر کا اسٹیٹس یکطرفہ طور پر تبدیل نہیں کرسکتے اور نہ ہی عالمی برادری انہیں ایسا کرنے دے گی۔

وفاقی وزیر چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں مکمل طور پرضم کرنے کے لیے بھارتی حکومت نے کئی ایک سازشیں کی ہیں۔ اب بھارت کشمیریوں کو ووٹوں کی بنیاد پراور مذہب کے نام پر تقسیم کرکے اور بعدازاں گورنر راج کے ذریعے وہی مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے جس کا خواب وہ پچھلے 67سالوں سے دیکھتا آرہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیریوں نے آزادی کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں جنہیں رائیگاں نہیں ہونے دیا جائے گا۔

چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو بھی جماعت برسراقتدار آئے یا جتنے مرضی انتخابات منعقد کرائے جائیں کشمیر ایک متنازعہ خط ہے اور آزادانہ استصواب رائے تک متنازعہ ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں موجودہ انتخابات اور بی جے پی کی سازش سے بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے آگیا ہے۔ خود کا جمہوریت کہنے کا دعویدار مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے نام پر جو کھیل کھیلنا چاہتا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔