سینٹ کی مواصلات کمیٹی کی این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے تمام افسران کو واپس بھجوانے اور پبلک و کمرشل ٹرانسپورٹ پر سی این جی کے استعمال پر پابندی لگانے کی سفارش ،

ہنگامی سیلابی فنڈ سے 13 ارب استعمال کرنیوالے کیخلاف کارروائی کی سفارش کی مگر عمل نہ ہوا، دو تین مجرموں کو لٹکا دیا جائے تو ایک دن میں صفائی ہوسکتی ہے،سینیٹر نثار محمد، آئندہ این 45 پر ٹریفک حاد ثہ ہوا تو این ایچ اے کیخلا ف مقدمہ درج کراؤنگا،زاہد خان کی دھمکی

پیر 12 جنوری 2015 23:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جنوری2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے تمام افسران کو واپس بھجوانے اور پبلک و کمرشل ٹرانسپورٹ پر سی این جی کے استعمال پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے اور سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے ہنگامی سیلابی فنڈ سے 13 ارب بے دریغ استعمال کرنے والے این ایچ اے کے افسران کی نشاندہی کی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کی مگر عمل نہیں کیا گیا۔

دو تین مجرموں کو لٹکا دیا جائے تو ایک دن میں صفائی ہوسکتی ہے ۔سینیٹر زاہد خان نے دھمکی دی کہ اگر آئندہ این 45 پر ٹریفک حاد ثہ ہوا تو میں این ایچ اے کے خلا ف مقدمہ درج کراؤنگا۔کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرمین سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

(جاری ہے)

چیئرمین نے این ایچ اے میں گریڈ 17 سے اُوپر کے گریڈ میں ڈیپوٹیشن افسران کی اپنے محکموں میں واپسی اور پچھلے پانچ سال میں ملک بھر میں جاری و مکمل ہونے والے ترقیاتی منصوبوں اور کل لاگت کے حوالے سے پچھلے اجلاسوں میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد نہ ہونے پر غم و غصے کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے ہر اجلاس میں بریفنگ پیپر اجلاس کے دن فراہم کرنے کی بیوروکریسی کی روش تبدیل نہیں ہوئی اور کمیٹی کے اراکین کی متفقہ رائے سے ہدایت دی کہ این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر موجود تمام افسران اور اہلکاران کو اپنے محکموں میں واپس بھیجا جائے چیئرمین کمیٹی نے تین سالوں سے محکمہ کے اندر افسران کی ترقیوں کے حوالے سے کھینچا تانی اور عدالتی معاملہ کی وجہ سے حق دار اور اہل افسران کی ترقی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کا کسی سے کوئی مفاد وابستہ نہیں اداروں کی مضبوطی سے ہی بہتری آسکتی ہے کمیٹی کی وجہ سے وزارت قانون سے بھی رائے لی گئی لیکن عملدآمد میں پس وپیش سے کام لیا جارہا ہے معاملہ کو جلد حل کرنے کیلئے عملی اقدامات ضروری ہیں چیئرمین کمیٹی نے بلوچستان میں ٹھیکیداروں کے بقیہ جات جلد ادا کرنے کی ہدایت دی اور میڈیا رپورٹس کے مطابق قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی کی طر ف سے اسلام آباد ایئرپورٹ سے ملحقہ ٹاپ سٹی کو راستہ دینے کے حوالے سے این ایچ اے کا پابند کیا کہ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کیا جائے۔

چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے آگاہ کیا کہ قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی کی سفارش کو تسلیم نہیں کیا گیا اور کہا کہ قواعد پر سختی سے کاربند ہیں وزیراعظم نے بھی وفاقی وزیر احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ہے ادارے کے کل 37 سو ملازمین میں صرف 51 اہلکار ڈیپوٹیشن پر ہیں کمیٹی کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ان کو واپس اپنے محکموں میں بھیج دیا جائے گا ۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر محسن لغاری اور سینیٹر نثار محمد نے توجہ دلائی کہ ایک سکول ٹیچر کے علاوہ سوئی سدرن اور پیمرا سے بھی ملازمین کو این ایچ اے میں ٹیکنیکل عہدوں پر ڈیپوٹیشن پر لے لیا گیا ہے جس پر چیئرمین این ایچ اے نے کمیٹی اراکین سے کہاکہ سکول ٹیچر کے بارے میں آگاہ نہیں کر سکتا اس راز کو راز ہی رہنے دیں ۔سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ مواصلات کی ذیلی کمیٹی نے اپنے ساڑھے سات گھنٹے کے اجلاس میں ہنگامی سیلابی فنڈ سے 13 ارب بے دریغ استعمال کرنے والے این ایچ اے کے افسران کی نشاندہی کی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کی جس پر آج تک عمل نہیں کیا گیا۔

جنرل منیجرز پراجیکٹ ڈائریکٹر ز نے 19 ، 19 لاکھ کے کئی ٹھیکے دیئے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا دکھ کی بات یہ ہے کہ منصوبوں کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب پر بھی ہنگامی سیلابی فنڈ استعمال کیئے گئے دو تین مجرموں کو لٹکا دیا جائے تو ایک دن میں صفائی ہوسکتی ہے ۔سینیٹر زاہد خان نے کہا این 45 سٹرکوں کا برا حال ہے حاد ثات بڑھ رہے ہیں چکداہ ، تخت بھائی ، سٹرکیں اور پل مکمل نہیں کیے جا سکے اور دھمکی دی کہ اگر آئندہ این 45 پر ٹریفک حاد ثہ ہوا تو میں این ایچ اے کے خلا ف مقدمہ درج کراؤنگا۔

چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ پچھلے چیئرمینوں کی ذمہ داری میرے اُوپر نہ ڈالی جائے کمیٹی ساتھ دے کل ہی کارروائی شروع کردونگا ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں پر جتنی توجہ اس سال دی گئی پچھلے پانچ سالوں میں نہیں دی گئی ادارے کو فنڈز کی شدید کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سٹرکو ں کا نظام تباہی کی طرف گامزن ہے پانچ سالوں میں سٹرکوں کی مرمتی پر این ایچ اے کے اپنے فنڈز کے 48 ارب روپے خرچ کر چکا ہے سینیٹر نثار محمد نے چیئرمین این ایچ اے کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ چیئرمین نے سیلابی فنڈز کے دوسری جگہ استعمال پر پابندی لگا دی ہے لیکن 13 ارب ہڑپ کرنے والے افسران اب بھی اہم پوسٹوں پر بیٹھے ہیں اگر ان کے خلا ف جلد کارروائی نہ کی گئی تو معاملہ میں خود نیب کو بھجواؤ نگا جس پر چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ لکھ کر دیں معاملہ میں خود نیب کو بھجواؤ نگا۔

سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے منصوبے وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں، نوشہرہ این 45 پر کام سست روی کا شکار ہے اور تمام منصوبے کلو میٹر 2 کلو میٹر سے زائد نہیں چیئرمین این ایچ اے نے انکشاف کیا کہ متعلقہ ٹھیکدار رکن پارلیمنٹ ہے جس پر کمیٹی اراکین نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ٹھیکدار کو کمیٹی کے آئندہ اجلا س میں طلب کیا جائے سینیٹر مختار دھامرا نے کراچی نیشنل ہائی وے پر ٹرانسپورٹ کے شدید حادثے اور اس سے قبل سکھر میں ہونے والے حادثہ کے بارے میں شدید تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں شاہرات شدید طور پر تباہ ہو چکی ہیں کمیٹی چیئرمین این ایچ اے کے ہمراہ کیٹی بندر اور سندھ کا دورہ کرے۔

سینیٹر ہمایوں مندوخیل نے تجویز دی کہ پبلک اور کمرشل ٹرانسپورٹ پر سی این جی استعمال کرنے پر پابندی لگائی جائے زیادہ تر حاد ثات سی این جی سلنڈر کے پھٹنے کی وجہ سے ہو رہے ہیں جس کی کمیٹی اراکین نے حمایت کی ۔پاک چین اقتصادی راہداری کے مجوزہ روٹ کی تبدیلی کے خلاف سینیٹر ہمایوں مندوخیل سینیٹر زاہد خان نے کہا ایوان بالاء کے آئندہ اجلاس کے موقع پر سندھ کے سینیٹر کو بھی شامل کر کے دھرنا دیا جائے گا چیئرمین این ایچ اے نے اجلا س میں آگاہ کیا کہ این ایچ اے میں پہلی دفعہ قائمہ کمیٹی سینیٹ کی سفارش اور ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ریجن کی سطح پر ممبرز تعینات کیے گئے ہیں اب ہر ریجن کا ممبر منصوبوں کا خود ذمہ دار ہے کسی صوبے کے ممبرکو اسلام آباد آنے کی ضرورت ہیں ایڈیشنل چارج اور دو دو عہدوں پر تعینات افسروں کی تبدیلی کے علاوہ بہت کے اہلکاران اور افسران کو تبدیل کیا گیا ہے۔

سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ این ایچ اے میں اہل افسران کی موجودگی کے باوجود ڈیپوٹیشن غلط ہے جسے روکنا چاہیے کمیٹی کے اجلا س میں سینیٹرز روزی خان کاکڑ ، زاہد خان ، مختار احمد دھامرا ، محمد یوسف بادینی ، حاصل خان بزنجو، ہمایوں خان مندوخیل ، محسن خان لغاری ، سردار یعقوب ناصر نے بھی شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :