2013 کے مقابلے میں سال 2014 میں امریکی ڈرون حملوں میں 32 فیصد کمی دیکھی گئی

اتوار 11 جنوری 2015 23:39

2013 کے مقابلے میں سال 2014 میں امریکی ڈرون حملوں میں 32 فیصد کمی دیکھی گئی

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11جنوری۔2015ء) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2013 کے مقابلے میں سال 2014 میں امریکی ڈرون حملوں میں 32 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز نے ملک میں جاری امریکی ڈرون حملوں کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ سال 2013 کی نسبت گزشتہ سال 2014 میں امریکی ڈرون حملوں میں 32 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جبکہ سال 2014 میں امریکا نے 21 ڈرون حملے کئے جن میں 144 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوئے جن میں القاعدہ اور دیگر مزاحمتی تنظیموں کے اہم کارکن مارے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2014 کا سب سے بڑا اور پہلا حملہ 16 جولائی کو شمالی وزیرستان میں کیا گیا جس میں 20 دہشت گرد مارے گئے جس کے بعد ملک کے قبائلی علاقوں میں میں آخری 6ماہ کے دوران القاعدہ اور دیگر جنگجو تنظیموں کے اہم رہنماوٴں کو نشانہ بنایا گیا۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز اپنی ایک اور رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سال 2013 کے مقابلے میں 2014 میں دہشت گردی کے واقعات میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی جب کہ ملک میں داعش کا اثرورسوخ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :