حافظ آباد،سات سالہ بچی ایمان فاطمہ کے اصل قاتلوں کو پولیس تھانہ چار روز گزرجانے کے بعد بھی گرفتار نہ کرسکی

ہفتہ 10 جنوری 2015 23:08

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری2015ء) حافظ آباد کے محلہ میاں دا کوٹ سے اغوا اور زیادتی کے بعد بہیمانہ طریقہ سے قتل کی جانے والی سات سالہ بچی ایمان فاطمہ کے اصل قاتلوں کو پولیس تھانہ سٹی چار روز گزرجانے کے بعد بھی گرفتار نہ کرسکی۔جس کیوجہ سے شہر بھر میں غم وغصہ کی لہر سرایت کرگئی۔ جبکہ ملزمان کی عدم گرفتاری نے عوام پر پولیس کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔

(جاری ہے)

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حافظ آباد شہر میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران جہاں ڈکیتی، راہزنی اور چوری کی درجنوں وارداتیں ہوچکی ہیں وہاں ہڈی جوڑ کے معروف ڈاکٹر حافظ فیاض کا اغواء بھی سٹی پولیس کے لئے ایک امتحان بنا ہوا ہے لیکن پولیس نہ تو ڈاکٹر کو بازیاب کرواسکی ہے اور نہ ہی ڈکیتی اور راہزنی کے مجرمان میں سے ابھی تک کسی کو گرفتار کرسکی ہے۔ اور اب چار روز قبل محلہ میاں دا کوٹ سے اغواء اور زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی سات سالہ بچی ایمان فاطمہ کے اصل ملزمان کی گرفتاری نے بھی پولیس کی کارکردگی کا پردہ شہریوں پر چاک کردیا ہے۔ جس سے شہریوں میں جہاں عدم تحفظ کا احساس پایا جارہا ہے وہاں بچے گھروں سے باہر نکلنے میں بھی خوف محسوس کرنے لگے ہیں۔

متعلقہ عنوان :