ایران اورپاکستان برادرممالک ہیں ،آقائے علی اوساط ہاشمی،

بلوچستان سے سرحدی تعلقات دیرینہ ہونے کی وجہ سے خواہش ہے دونوں ممالک کی سرحدی سیکورٹی نظام کوموثربناتے ہوئے ٹھوس اقدامات کوعملی شکل دی جائے تاکہ دہشتگردی ،سنگین جرائم،انسانی ومنشیات،کے علاوہ اسلحہ اسمگلنگ کا تدارک ممکن ہوسکے ،گورنر سیستان و بلوچستان

ہفتہ 10 جنوری 2015 22:24

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری2015ء) گورنر سیستان و بلوچستان ایران آقائے علی اوساط ہاشمی نے کہا ہے کہ ایران اورپاکستان برادرممالک ہیں خصوصاََصوبہ بلوچستان سے سرحدی تعلقات دیرینہ ہونے کی وجہ سے خواہش ہے کہ دونوں ممالک کی سرحدی سیکورٹی نظام کوموثربناتے ہوئے ٹھوس اقدامات کوعملی شکل دی جائے تاکہ دہشتگردی ،سنگین جرائم،انسانی ومنشیات،کے علاوہ اسلحہ اسمگلنگ کا تدارک ممکن ہوسکے یہ بات انہوں نے ہفتہ کے روز صوبائی سیکرٹری داخلہ کیپٹن(ر)اکبرحسین درانی اورانسپکٹرجنرل پولیس بلوچستان محمدعملش سے ملاقات کے دوران کہی اس موقع پر ایران کے قونصل جنرل محمدحسن یحیٰوی ،ڈی آئی جی فرنٹےئرکوربریگیڈیرمحمدطاہر،ڈائریکٹرایف آئی اے بلوچستان عبدالقادرقیوم،ڈی آئی جی کرائمز محمدایوب قریشی،ڈی آئی جی اسپیشل برانچ ڈاکٹرمجیب الرحمن ودیگرافیسران بھی موجود تھے آقائے علی اوساط ہاشمی نے کہا کہ پاکستان اورایران خصوصاََ بلوچستان کے مابین مزید دوستی اورذہنی ہم آہنگی کے علاوہ اقتصادی سرگرمیوں کوفروغ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے مضبوط اورمستحکم تعلقات کی بناپردہشتگردی اوردیگرجرائم کے خاتمے میں مددمل سکتی ہے جبکہ معاشی سرگرمیوں کے فروغ سے دونوں ممالک کے اقتصادی حالت کومستحکم کرنے سے لوگوں کے معاشی حالت بہتری آئے گی اور دونوں ممالک میں ترقی کی راہیں کھل سکیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے مابین وفود کے دوروں اورسرحدی سیکورٹی کومضبوط کرنے کی وجہ سے منفی عناصرپناہ حاصل نہ کرسکیں گے اس موقع پر صوبائی سیکرٹری داخلہ کیپٹن(ر)اکبرحسین درانی نے کہا کہ پاکستان اورایران کے مابین سرحدی سیکورٹی کے حوالے سے اجلاسوں کاانعقاد خوش آئنداوراطمینان بخش ہے جس سے دونوں جانب غلط فہمیوں کودورکرنے کے علاوہ حائل مشکلات کوصوبوں کی سطح پرحل کرنے میں مددملتی ہے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کوایسی ٹھوس حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ سنگین جرائم میں ملوث افرادکودونوں ممالک میں پناہ نہ مل سکے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کااقتصادی سرگرمیوں کے حوالے سے معیشت کے استحکام کی کوششیں اقتصادی شعبے کیلئے اہم سنگ میل ہیں جوکہ دونوں ممالک کے سرحدی لوگوں کی معاشی حالت کوبہترکرنے میں مددگارثابت ہوگی انہوں نے کہاکہ ہم اس بات کے خواہاں ہے کہ دونوں ممالک جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی اورمطلوب افرادکوایک دوسرے کے حوالے کرنے سے متعلق حکمت عملی جامہ پہنایاجائے اس موقع پر آئی جی پولیس بلوچستان محمدعملش نے کہاکہ دونوں ممالک کے روابط کومضبوط کرنے کیلئے اس طرح کی مشترکہ کوششیں باورثابت ہوں گی جبکہ دہشتگردی کیخلاف منظم اورمشترکہ موقف اس بات کاواضح ثبوت ہے کہ دہشتگردی کرنے والے جرائم پیشہ افراد کے علاوہ انسانی،اسلحہ اورمنشیات کے اسمگلروں اورمطلوب افراد کوقانون کی گرفت میں لایاجاسکے اس موقع پردونوں ممالک کے مابین انسانی ،منشیات ،پیٹرول اوردیگر سمگلنگ کے روک تھام کے حوالے سے تجاویز دی گئی اوران پرعملدرآمد کرنے کے حوالے سے اگلے ماہ زہدان میں ہونے والے اجلاس میں عملی اقدامات اٹھانے پرغورہوگااجلاس کے آخرمیںآ ئی جی پولیس بلوچستان محمدعملش نے گورنرسیستان کوقالین کاتحفہ دیا۔