حکومت کی خرابیوں سے تعلیم کے شعبے کو کافی نقصان پہنچا،پشتون ، ایس ای

ہفتہ 10 جنوری 2015 22:12

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری2015ء) پشتون،ایس،ایف کے صوبائی بیان میں کہا کہ حکومت وقت کی خرابیوں کی وجہ سے تعلیم کے شعبے کو کافی نقصان پہنچا۔ موجودہ حکومت نے عوام کے ساتھ جو وعدے کیے تھے اُس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔ تعلیمی اداروں کے بہتری کے تمام حکومتی دعوے آدھورے رہ گئے ۔تمام تعلیمی اداروں خصوصاً بلوچستان یونیورسٹی ،بولان میڈیکل کالج کی صورتحال انتظامی طور پر مکمل مفلوج ہوچکی ہے۔

تعلیمی اداروں میں کرپشن اور اقرباء پروری کو پروان چڑھ رہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم میں BMCکو نظرانداز کرنا سراسر بے ضابطگی کی علامت ہے۔اور انتظامی بنیاد پر بے ضابطگیاں حد سے بڑھتی جارہی ہیں پشتون ایس ، ایف یہ ڈیمانڈ کرتی ہے کہ تمام اداروں میں بے ضابطگیوں کا نوٹس لیا جائے اور میرٹ کی بنیا د کو اولین ترجیح بنایا جائے اداروں کو جلدازجلد دوبارہ بحال کیا جائے تاکہ طلباء کے وقت کا ضیاع نہ ہواور بلوچستان یونیورسٹی میں D.Pharmکے جاری داخلوں میں میرٹ کو مد نظر رکھا جائے اور بے ضابطگیوں کے روک تھام کے لیے واضح پالیسی وضح کی جائے اور ہاسٹلوں کی حالت زار کا نوٹس لے کر تمام اداروں کی ہاسٹلوں کی وائٹ واش اور واش رومزکی مرمت بروقت کی جائے ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء پشتون ،ایس،ایف کے سنیئر رہنمامحمد نور لون جیل سے رہا ہوگیا۔پشتون ،ایس،ایف کے صوبائی صدر ملک انعام کاکڑ ، جنرل سیکرٹری اخلاق بازئی ،کابینہ کے دیگر عہدیداران اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے محمد نور لون کے رہائی پر اُن کا استقبال کیا۔

متعلقہ عنوان :