امن امان کے قیام کے حوالے سے حکومت سندھ اور وفاقی حکومت ایک ہی صفحے پر ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ،

پاکستان دیگر صوبوں کے مقابلے میں صوبہ سندھ میں امن امان کی صورتحال یکسر مختلف ہے ،یہاں زیادہ تر غیر قانونی تارکیں وطن مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں، مریکی قونصل جنرل سے ملاقات کے دوران گفتگو

جمعرات 8 جنوری 2015 23:36

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔8 جنوری۔2015ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ امن امان کے قیام کے حوالے سے حکومت سندھ اور وفاقی حکومت ایک ہی صفحے پر ہیں اور پاکستان دیگر صوبوں کے مقابلے میں صوبہ سندھ میں امن امان کی صورتحال یکسر مختلف ہے اور یہاں زیادہ تر غیر قانونی تارکیں وطن مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دیگر اقوام سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن کے علاوہ کراچی میں 10لاکھ سے زائد غیر قانونی افغان تارکین وطن بستے ہیں جن میں سے کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے وفاقی حکومت کو ان غیر قانونی افغان تارکین وطن کواس سال 31دسمبر تک واپس بھیجنے کی درخواست کے ساتھ دیگر قوموں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی نشاندہی اور نکالنے کیلئے نادرا کے ذریعے سندھ حکومت کی مدد کی بھی سفارش کی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ میں ملٹری کورٹس کے قیام اوردہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھیکنے کیلئے قومی ایکشن پلان پر حکومت سندھ اور وفاقی حکومت مشترکہ طور پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گی اور اس سلسلے میں انہوں نے آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک طویل اور تفصیلی اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان بالکل قائم اور مستحکم ہے اور اس میں موجودہ حالات کے حوالے سے عوام کے تحفظ کے لئے صرف ایک انتہائی اہم ترمیم کی گئی ہے تاکہ دہشتگردی میں ملوث درندوں کو فوری طور عدالتی کٹھڑے میں پہنچایاجا سکے تاکہ اس لعنت کو ختم کیا جائے اور وطن عزیز کو مضبوط اور مستحکم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتیں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے لڑ رہی ہیں اور اس میں عالمی برادری کے تعاون و حوصلہ افزائی کی بھی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے پہلے ہی دہشتگردوں کے خلاف ٹارگیٹیڈ آپریشن ستمبر2013سے شروع کر رکھا ہے اور ہمیں اب دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے آئین میں تحفظ دی گئی ملٹری کورٹس کی بھی سپورٹ حاصل ہوگی۔تاہم انہوں نے کہا کہ ہم نے پولیس اور رینجرز کو تربیت دی ہے مگر ہمیں دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے جدید اسلحے اور دیگر آلات کی ضرورت ہے، جس کیلئے وفاق کو پہلے ہی کہا گیا ہے، جبکہ اس کے علاوہ تھرپارکرمیں خشک سالی کی صورتحال بھی حکومت سندھ کیلئے ایک الگ بڑا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں گذشتہ چار سالوں کے دوران خشک سالی کے باعث پانی کی شدید قلت ہے اور تھر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے کو چیرمین پی پی پی آصف علی زرداری نے مٹھی میں ایشیا کے سب سے بڑے آر او پلانٹ کا افتتاح کیا ہے جس کے ذریعے یومیہ0.2ملیں گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ اسلام کوٹ میں 1.5ایم جی ڈی گنجائش والا آر او پلانٹ نصب کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کو چیئرمین آصف علی زرداری کی ہدایت پر تھرپارکر میں سولر انرجی پر چلنے والے مزید 750آر او پلانٹ نصب کئے جا رہے ہیں تاکہ اس مسئلے کو ہمیشہ کیلئے حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کے لوگوں کو کھانے کیلئے مفت گندم کے چار مرحلے مکمل کئے ہیں اور اب پانچویں مرحلے میں مفت گندم دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت سندھ نے کئی ترقیاتی منصوبے شروع کر رکھے ہیں، جبکہ مزید ترقیاتی اسکیمیں بھی بنائی جا رہی ہیں، تاکہ تھرپارکر کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہترکیا جا سکے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے سول اسپتال مٹھی کے علاوہ ضلعی کی تمام صحت مرکزوں میں تمام جدید طبی سہولیات فراہم کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 16لاکھ آبادی رکھنے والے تھرپارکر میں تھری لوگوں کو کے پاس 65لاکھ مویشی ہیں اور پی پی حکومت اس شعبے میں ترقی دے کر لوگوں کی آمدنی میں اضافے کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے قریبی دوستانہ روابط ہیں اور امریکا نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی پہلے بھی مدد کی ہے اور اب بھی ہر ممکن مدد کو تیار ہے۔

امریکی قونصل جنرل نے دیگر شعبوں میں سندھ حکومت کی بھرپور مدد کرنے کی پیش کش کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبہ سندھ میں تعلیم اور صحت کی سہولیات کے فروغ کیلئے امریکی تعاون کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :