ڈیرہ غازیخان، حوالات سے حافظ عبداللہ چانڈیہ کو نکال کر مشتعل ہجوم کی طرف سے گھسیٹ کر قتل کر کے نعش کو آگ لگانے کے مشہور مقدمہ کا فیصلہ ،

5مرکزی ملزمان کو دو ، دو مرتبہ عمر قید اور حافظ عبداللہ کے ورثاء کو مجموعی طور پر 25لاکھ اور حکومت کو 25لاکھ ادا کرنے کا حکم

جمعرات 8 جنوری 2015 23:14

ڈیرہ غازیخان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔8 جنوری۔2015ء) تھانہ چوٹی کی حوالات سے حافظ عبداللہ چانڈیہ کو نکال کر اسے مشتعل ہجوم کی طرف سے گھسیٹ کر قتل کر کے نعش کو آگ لگانے کے مشہور مقدمہ کا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سجاد حسین سندھڑ نے فیصلہ سنا دیا ،5مرکزی ملزمان کو دو ، دو مرتبہ عمر قید اور حافظ عبداللہ کے ورثاء کو مجموعی طور پر 25لاکھ اور حکومت کو 25لاکھ ادا کرنے کا حکم اس سلسلہ میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ملک زاہد حسین ایڈووکیٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ مقدمہ نمبر 63/10مورخہ18-03-10کی گذشتہ روز سماعت مکمل ہونے کے بعد ATC کے جج سجاد حسین سندھڑ نے فیصلہ سناتے ہوئے 5ملزمان محمد اقبال ، فتح ، محمد ریاض ، سلمان اور فہد کو دو دو مرتبہ عمر قید اور 25لاکھ مجموعی طور پر حافظ عبداللہ کے ورثاء کو جبکہ تھانہ کو جلانے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر 25لاکھ روپے جرمانہ حکومت کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے اسی طرح نعش کو گھسیٹنے کے ملزم فہد عرف قاری کو مزید 7سال جرمانہ 20ہزار کو سزا سنائی گئی ۔

(جاری ہے)

مقدمہ میں کل 89ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا جن میں سے 34ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا جن میں 29کو بری کر دیا گیا 5سزا ہوئے اور 55ملزمان کو اشتہاری قرار دیدیا گیا ہے اسی طرح مقدمہ میں 29 گواہان تھے جن میں سے 18نے بیانات قلمبند کرا ئے اور 11گواہان ترک کر دئیے گئے سزا پانیو الے مجرمان پر عائد کیے گئے جرمانہ کی عدم ادائیگی پر مزید 5,5ماہ قید بھگتنا ہوگی یہ امر قابل ذکر ہے کہ مقتول حافظ عبداللہ چانڈیہ کے بھائی کی طرف سے درج کرایا گیا مقدمہ نمبر 65/10داخل دفتر کر دیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :