وطن کی محبت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں،اگر وطن عزیز ہے تو ان کی شناخت ہے، مولانا عبدالواسع،

بھگوڑے الطاف حسین سے مولانا فضل الرحمن کو حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں، اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی

جمعرات 8 جنوری 2015 22:47

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 جنوری۔2015ء ) جمعیت علماء اسلام کے رہنما اور بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ وطن کی محبت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں ۔اگر وطن عزیز ہے تو ان کی شناخت ہے لندن میں بگھوڑے الطاف حسین سے مولانا فضل الرحمان سمیت کسی کو حب الوطنی کا سر ٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔

ہم خود دہشت گردی متاثر جماعت ہے ۔ایسے میں جمعیت علماء اسلام کیسے دہشت گردوں کی حمایت کرسکتے ہیں ۔قاتلوں کی جماعت ایم کیو ایم کو زیب نہیں دیتا کہ وہ امن کی بات کرے ۔ایم کیو ایم کے کارکنوں کے ہاتھ معصوم اور بیگناہ لوگوں کے خودان سے رنگے ہوئے ہیں ۔طالبان سے زیادہ یہ ملکی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار ہے ۔

(جاری ہے)

جوکہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ایم کیو ایم کے رابطہ کمیٹی کے پریس کانفرنس کے رد عمل میں کہی ۔جس میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کی ذات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ قتل و غارت بوری بند لاشیں سمیت سماج دشمن اقدامات ایم کیو ایم کا وطیرہ رہا ہے ۔پاکستان میں واحد ایم کیو ایم ہے جس کو ملکی سطح پر دہشت گرد کہا گیا ہے جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہے ۔

ایم کیو ایم کے قائد خود لندن میں بیٹھ کرکے پاکستان کی معیشت داؤ پر لگا بیٹھے ہیں ۔اپنے لادین آقاؤں کی خوشنودی کیلئے کبھی قتل و غارت کراتے ہیں تو کبھی پاکستان کی دفاع اپنا فرض سمجھنے والے مدارس کے خلاف سازشیں کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت کے تمام کارکنوں کا مرنا جینا پاکستان سے وابستہ ہے ایسے میں ہم کیسے سوچ سکتے ہیں کہ وطن عزیز میں بدامنی لا قانونیت و قتل غارت کا بازار گرم ہو ۔

اگر خدانخواستہ یہاں پر بدامنی ‘ لاقانونیت ‘ دہشت گردی کا بول بالا ہوا تو الطاف حسین کی صحت پر اس پر کوئی فرق نہیں پڑیگا بلکہ پاکستان میں رہنے والے تمام مکاتب فکر کے لوگ اس سے متاثر ہونگے ۔سوا الطاف حسین کے پھر ایسے میں یہ کیسے سوچا جاسکتا ہے کہ جمعیت علماء اسلام سمیت دیگر حب الوطن جماعتیں جنہوں نے ہمیشہ پاکستان کیلئے قربانیاں اور یہاں امن کی بات کی ہے وہ دہشت گردوں کا کیسے ساتھ دے سکتے ہیں ۔

یہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے ہیں کہ وطن عزیز کیخلاف برسر پیکار لوگوں کا یا تو ساتھ یا ان کیلئے دن میں نرم گوشاں رکھے ۔کیونکہ حب الوطنی ہر مسلمان کا ایمان کا حصہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ الطاف حسین کو مشورہ دیتے ہیں کہ ان کو اس قدر محبت ہیں تو وہ کیوں لندن میں بیٹھ کرکے پاکستان سے محبت ڈونگ رچا رہے ہیں ۔ان کو چاہئے کہ وہ پاکستان آکر پھر اس طرح کی باتیں کرے جس طرح وہ اسلام دشمن فضاؤں میں بیٹھ کر کررہے ہیں ۔

وہ اپنی اوپر لندن میں قائم منی لانڈرنگ سمیت دیگر کیسوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے وطن عزیز میں انار کی پھیلانا چاہتے ہیں اور مسلمانوں کو آپس میں دست گریباں کرنا چاہتے ہیں جو کو جمعیت علماء اسلام پاکستان کی محافظ جماعت ہے ہمارے اکابرین نے پاکستان کی قیام سے لیکر آج تک قربانیاں دے رہے ہیں۔یہاں تک قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان تین خودکش حملے کئے گئے ہیں جبکہ الطاف حسین آج تک کسی نے ایک پتھر بھی نہیں پھینکا۔