تھرپارکر کے مختلف دیہات میں 750 آر او پلانٹس کی تعمیر کا کام جون 2015ء تک مکمل کر دیا جائے،آصف زرداری کی سندھ حکومت کو ہدایت ،

تھرپارکر کی تاریخ کا آج ایک تاریخی دن ہے کہ صوبائی حکومت نے پانی صاف کرنے کے ایشیا کے سب سے بڑے سولر پلانٹ کی تکمیل سندھ کے انرجی ڈیپارٹمنٹ نے کر لی ہے، پلانٹ سے 8 ملین لٹر صاف پانی شہریوں کو ملے گا،مٹھی شہر کے لوگوں کو ایک میگاواٹ بجلی بھی میسر آئے گی، اس بجلی سے مٹھی کے علاوہ 100 دیہات بھی مستفید ہونگے،تھرپارکر میں سولر پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب

بدھ 7 جنوری 2015 22:42

مٹھی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 جنوری 2015ء ) سابق صدر پاکستان شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے سندھ کی صوبائی حکومت کو ہدایات جاری کی ہیں کہ تھرپارکر کے مختلف دیہات میں 750 آر او پلانٹس کی تعمیر کا کام جون 2015ء تک مکمل کر دیا جائے تاکہ ہر گاؤں کے رہائشی افراد کو پینے کے لئے صاف پانی میسر آ سکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تھرپارکر میں پانی صاف کرکے شہریوں کو سپلائی کرنے کے سولر پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ تھرپارکر کی تاریخ کا آج ایک تاریخی دن ہے کہ صوبائی حکومت نے پانی صاف کرنے کے ایشیا کے سب سے بڑے سولر پلانٹ کی تکمیل سندھ کے انرجی ڈیپارٹمنٹ نے کر لی ہے۔ اس پلانٹ سے 8 ملین لٹر صاف پانی شہریوں کو ملے گا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ مٹھی شہر کے لوگوں کو ایک میگاواٹ بجلی بھی میسر آئے گی اور اس بجلی سے مٹھی کے علاوہ 100 دیہات بھی مستفید ہونگے۔

سابق صدر زرداری نے کہا کہ حکومت کا یہ مصمم ارادہ ہے کہ دور دراز کے علاقوں میں لوگوں کو بنیادی سہولتیں مہیا کی جائیں۔ انہوں نے تمام ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ سابق صدر زرداری نے سندھ حکومت کو یہ بھی کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹیوب ویل لگائے جائیں، لائیو سٹاک کے بزنس کی ترقی کے لئے آسان شرائط پر قرض کی سہولتیں مہیا کی جائیں۔

انہوں نے یہ ہدایات مٹھی میں ہونے والے ایک اجلاس میں جاری کیں۔ اس میٹنگ میں سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ، صوبائی وزراء اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، صوبائی چیف سیکریٹری، متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام کے علاوہ بختاور بھٹو زرداری نے بھی شرکت کی۔ سابق صدر پاکستان نے تھرپاکر ضلع میں اسلام کوٹ، نگر پارکر، ڈیپلو اور ڈاہلی میں بھی صاف پانی کے سولر پلانٹ لگانے کی ضرورت پر زور دیا۔

کارپوریٹ فارمنگ کے لئے سروے کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں مقامی اراکین اسمبلی سے تعاون حاصل کیا جا سکتا ہے۔سابق صدر پاکستان نے پارٹی ورکرز سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی اپنی قومی اور سیاسی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور انتہائی ذمہ داری کے ساتھ اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو اس وقت بڑے نازک حالات درپیش ہیں اور اسی بناء پر قومی اہمیت کے بعض مشکل فیصلوں کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر کڑی نظر رکھیں گے کہ دہشتگردی کے خلاف بننے والے قوانین کا غلط استعمال نہ ہو اور ان قوانین کو آئین میں دی گئی مدت کے بعد مستقل طور پر جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :