بلوچوں اور بلوچستان بارے اسٹیبلشمنٹ کا مائنڈ سائٹ نہیں بدلا ،رہنما بی این پی،

بلوچوں کو اپنے مادر وطن کی وسائل سے محروم رکھنے اور پسماندہ رکھنے کی گناؤنی سازش ہے اسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے ،کارنر میٹنگ سے خطاب

پیر 5 جنوری 2015 23:31

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جنوری 2015ء ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاہے کہ بلوچوں اور بلوچستان کے بارے میں اسٹیبلشمنٹ کا مائنڈ سائٹ نہیں بدلا ہے بلوچ وطن کی قدرتی دولت پر دھنی قبضہ گری بزور طاقت بلوچوں کی سیاسی و جمہوری جدوجہد آواز کو کچلنیکی پالیسی پر گامزن قوتیں اپنے جاری توسیعی پسندانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے مصروف عمل ہیں بلوچستان میں مذہبی انتہاء پسندی فرقہ واریت مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ مذہبی اقلیتوں کی اغواء برائے تاوان اور انہیں بلوچستان سے بگانے اور لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کی غیر قانونی و غیر آئینی آباد کاری دراصل بلوچوں کی قومی تحریک کو کمزور کرنے اور بلوچوں کو اپنے مادر وطن کی وسائل سے محروم رکھنے اور پسماندہ رکھنے کی گناؤنی سازش ہے اسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے ۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت میں شامل جماعتوں کی جانب سے نادرا حکام کو غیر قانونی طور پر سیاسی دباؤ ڈالنے اور افغان مہاجرین کی بلاک شدہ شناختی کارڈز کی بحالی قابل مذمت ہے گذشتہ دنوں تمپ میں بی این پی کیچ کے ضلعی ڈپٹی آرگنائزر نصیر احمد گچکی کے گھر پر سیکورٹی فورسز کی چھاپہ اور چادر و چاردیواری کی تقدس کی پامالی اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ آج بھی سیکورٹی فورسز بلوچستان کی روایات کو پامال کرتے ہوئے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مصروف عمل ہیں ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن و ضلعی ڈپٹی آرگنائزر غلام نبی مری بی این پی کوہلو کے ضلعی صدر ملک گامن خان مری بی این پی کوئٹہ کے آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن میر غلام رسول مینگل، نوریزبلوچ، کامریڈ انور بلوچ،ڈاکٹر میر احمد مینگل نے تنظیم کاری کے سلسلے میں ماسٹر کالونی سریاب میں یونٹ کے افتتاحی کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ آج ملک جس بربادی اور مذہبی انتہاء پسندی اور بحرانی کیفیت سے دوچار ہیں یہ گذشتہ ستاسٹھ سالوں اقتدار پر براجمان بااختیار قوتوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جنہوں نے یہاں کبھی بھی حقیقی جمہوری کلچر کو پروان چڑھانے نہیں دیا اور یہاں پر ہمیشہ آمریت کا دور دورہ ہے اور محکوم قوموں کی حقوق سے روح گردانی کرتے ہوئے اپنے بالادستی کے لئے پالیسیاں مرتب کی انہوں نے کہا کہ آج بھی بلوچوں کے ساتھ ویہی سلوک اور رویہ اپنایا جارہا ہے بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ دنیا کے سامنے بلوچستان کی سب سے بڑی قوم کو اقلیت میں ظاہر کیا جاسکے آنے والے خانہ شماری اور افراد شماری میں چالیس لاکھ افغان مہاجرین کی موجودگی کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے کیونکہ جس طرح 2013ء کے الیکشن میں یہاں کے حقیقی قوم وطن دوست لاکھوں بلوچوں کے حقوق دہندہ جماعت نیشنلزم کی فکر و فلسفے پر گامزن شہداء کی قومی جماعت بی این پی کو الیکشن سے ہرایا گیا یہی عمل خانہ شماری اور افراد شماری میں دورایا جائے گا جسے بلوچ عوام کے شدید تشویش اور تحفظات کو دور کئے بغیر کسی بھی خانہ مردم شماری ناقابل قبول ہوگا انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت بلوچ دشمنی کی آڑ میں نادرا کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر دباؤ ڈال کر لاکھوں بلاک کئے گئے مہاجرین کی کارڈز کو بحال کرنا چاہتے ہیں تاکہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں کو آگے پروان چڑھایا جاسکے یہاں کے باشعور عوام موجودہ صوبائی حکومت کی اس عوام دشمن رویے کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کے عوام اور ملازمین کے ساتھ روا رکھے ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اکثر اوقات میں اپنے دفتر میں موجود نہیں رہتے جس کے نتیجے میں بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے عوام اور ملازمین تبادلوں اور تعیناتیوں کیلئے سرگردان و پریشان ہوتے ہیں محکمہ تعلیم کے اعلیٰ آفیسران اپنے من پسند منظور نظر افراد کے کام کرتے ہیں لیکن عام عوام پریشانی کی عالم میں دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں جن کی اقرباء پروری کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچستان عوام کے قومی حقوق کی خاطر جدوجہد میں مصروف عمل ہے اور عوام کو کسی بھی صورت میں حکمرانوں کے ظلم و زیادتیوں اور ناروا پالیسیوں کے حوالے سے تنہاء نہیں چھوڑینگے ان ناروا پالیسیوں کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے ہوئے جدوجہد کرینگے اور عوام کے ساتھ ناانصافیوں پر ہرگز خاموشی اختیار نہیں کرینگے لہذا انتظامیہ اور حکام اپنا رویہ درست کریں انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے یہ ثابت کیا کہ وہ حقیقی معنوں میں عوام کی حقوق کی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں پارٹی نے تحفظ آرڈیننس اور فوجی عدالتوں کے حوالے سے جو اصولی موقف اختیار کیا اس ملک میں بی این پی وہ واحد جماعت ہے جنہوں نے سردار اختر جان مینگل کی لازوال قربانیوں اور جدوجہد کی بدولت یہ اصولی موقف اختیار کرکے ثابت کیا کہ پارٹی کو اسٹیبلشمنٹ کی ایماء پر چوردروازے سے اقتدار پر آنے سے عوام کی تاعید و حمایت حاصل ہے اور بی این پی اپنے اسی سخت گیر اصولی موقف جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت لاکھوں کی تعداد میں عوام کی دلوں کی دھڑکن اور ہر دلعزیز قومی جماعت کی روپ میں مقبول ہوتی جارہی ہے آخر میں میر غلام رسول مینگل کی سربراہی میں تین رکنی الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ولی محمد بلوچ اور کامریڈ منظور پرکانی نے یونٹ کے الیکشن کروائے فیض محمد بلوچ یونٹ سیکرٹری ، سعید احمد بلوچ ڈپٹی یونٹ سیکرٹری اور محمد انور بلوچ ضلعی کونسلر منتخب ہوئے پارٹی رہنماؤں نے نومنتخب یونٹ کے دوستوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پارٹی کو فعال اور مقبول بنانے کیلئے کسی قسم کی قربانی اور جدوجہد سے دریغ ننہیں کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :