ذاتی حیثیت میں فوجی عدالتوں کی حمایت آج بھی غلط سمجھتا ہوں لیکن پارٹی قیادت اور تمام سیاسی جماعتوں کے اجتماعی مشاورت اور فیصلے کو بھی تسلیم کرتا ہوں‘ اعتزاز احسن ،

دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ،اس حوالے سے ہمیں اپنے تمام مسائل کو ختم کرکے حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں ،خصوصی انٹرویو

پیر 5 جنوری 2015 21:51

ذاتی حیثیت میں فوجی عدالتوں کی حمایت آج بھی غلط سمجھتا ہوں لیکن پارٹی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جنوری 2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنماء اور سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ذاتی حیثیت میں فوجی عدالتوں کی حمایت آج بھی غلط سمجھتا ہوں لیکن پارٹی قیادت اور ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے اجتماعی مشاورت اور فیصلے کو بھی تسلیم کرتا ہوں‘ دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اس حوالے سے ہمیں اپنے تمام مسائل کو ختم کرکے حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ملٹری کورٹ کے حوالے سے پیشگی بھی اپنی پارٹی کو بھی اپنی رائے دے دی تھی۔ جبکہ آل پارٹیز کانفرنس میں بھی میں نے یہی بات کی تھی کہ آئین کو نہ چھیڑا جائے لیکن میرے ایک اکیلے کی رائے پوری سیاسی قیادت پر حاوی نہیں ہوسکتی۔

(جاری ہے)

لہذا وہی ہونے جارہا ہے جو سب کا مشترکہ فیصلہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس میں کوئی پسندیدہ یا نا پسندیدہ طالبان کی فہرست نہیں ہے۔ تمام ایسے مدارس جو دہشت گردوں کی فیکٹریاں سمجھی جارہی ہیں ان کے خلاف اور ایسی کالعدم تنظیمیں جو نام بدل کر کارروائیوں میں مصروف ہیں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریک چلانے والے بھی ملک و قوم کے دوست نہیں ہیں۔

ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ تاہم جو لوگ بات چیت کے ذریعے سیدھی راہ پر آتے ہیں تو ان کے ساتھ مذاکرات بھی ہونے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی قیادت کے حوالے سے گمراہ کن خبریں پھیلائی جارہی ہیں جس میں تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے مابین کوئی اخلافات ہیں حالانکہ حقیقت میں ایسی کوئی بات البتہ بعض سیاسی معاملات میں بلاول بھٹو زرداری اپنا الگ موقف ضرور رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے بعد عہدیداران کے حوالے سے کچھ تحفظات ضرور ہیں۔ جنہیں دور کردیا جائے گا اور جلد پارٹی اپنی سابقہ پوزیشن پر موجود ہوگی۔

متعلقہ عنوان :