مدارس اور تعلیمی اداروں کا نصاب تبدیل کیا جائے‘ ڈاکٹر طاہر القادری

پیر 5 جنوری 2015 17:43

مدارس اور تعلیمی اداروں کا نصاب تبدیل کیا جائے‘ ڈاکٹر طاہر القادری

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جنوری 2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام منعقدہ 31 ویں عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس، کالجز، یونیورسٹی کا نصاب عصری ضرورت کے مطابق تبدیل کیا جائے ، غیر مسلموں کے حقوق، انسانیت سے محبت، عدم تشدد، دہشتگردی سے نفرت پر کوئی باب نصاب میں شامل نہیں،آرمی چیف اور پارلیمنٹ میں بیٹھی تمام جماعتوں سے مطالبہ ہے کہ نصاب کی تبدیلی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

باامر مجبوری ہی سہی دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے تعاون کرنے والی جماعتیں مبارکباد کی مستحق ہیں،یہ امر باعث اطمینان ہے کہ فوج نے جو فیصلے کیے اس پر قائم دائم ہے، دہشت گردوں کو بچانے کیلئے کوئی سیاسی راستہ دیا گیا تو پھر ملک کا اللہ حافظ اور سوال اٹھے گا کہ پاکستان کیوں بنایا گیا تھا؟ پختہ ارادے کے ساتھ سخت فیصلے کرنے کا وقت آ گیا، ہر ادارہ سانحہ پشاور کے شہداء اور دہشتگردی کا نشانہ بننے والے 50 ہزار خاندانوں کو جوابدہ ہے، شدید سردی اور دھند کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں عوام نے عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت کی، کانفرنس سے امیر تحریک فیض الرحمان درانی، خرم نواز گنڈاپور،ڈاکٹر رحیق عباسی، علامہ فرحت حسین شاہ، علامہ اعجاز حسین بہشتی، سجادہ نشین حضرت سخی سلطان باہو، صاحبزادہ قمر سلطان، میر افضل، پیر سید نفیس الحسن شاہ، امجد بشیر ( ممبر یورپین پارلیمنٹ) بشپ اکرم مسیح گل، ہندو رہنما پنڈت بھگت لال اور راضیہ نوید نے خطاب کیا، میلاد کانفرنس میں ملک کے ممتاز نعت خوانوں نے گلہائے عقیدت پیش کیے، ملک اور قوم کی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کی گئی، حضور نبی اکرم ﷺ کی ولادت با سعادت کی خوشی میں رنگ برنگے ہزاروں غبارے اور 63 کبوترفضا میں چھوڑے گئے اور آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا، ڈاکٹر طاہر القادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات انسانیت سے پیار ،عدم تشدد پر مبنی تھیں ، بے گناہوں کی جانیں لینے والوں کا اسلام اور مصطفوی تعلیمات سے دور کا بھی واسطہ نہیں،جہاد اور فساد کے درمیان تمیز کرنے کا وقت آ گیا، اسلام نے جہاد بالنفس کو افضل قرار دیا ہے، بے گناہوں کی جانیں لینے والے جہنم کا ایندھن بنیں گے، نبی اکرم ﷺ تو میدان جنگ میں کافر عورتوں اور بچوں پر تلوار اٹھانے کی اجازت نہیں دیتے تھے، آپ ﷺ انسان تو درکنار وہ جانوروں کی ایذا رسانی کے خلاف تھے، دہشتگرد اسلامی تعلیمات کو مسخ کر رہے ہیں جو کفر اور گمراہی کا راستہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج ملک جس عذاب سے گزررہا ہے اس کے ذمہ دار نااہل کرپٹ حکومتیں ہیں، جتنے دھوکے ان حکمرانوں نے اپنی قوم کو دئیے دنیا کی کسی حکومت نے نہیں دئیے، انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تفصیل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ریاستی دہشتگردی تھی جو ابھی تک جاری ہے، حکومتی جے آئی ٹی کا حصہ نہ بننے پر ہمیں بلیک میل کرنے کیلئے ہمارے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون پر کوئی سودے بازی نہیں ہو گی اور نہ ہی کوئی ہمیں اوچھے ہتھکنڈوں سے بلیک میل کر سکتا ہے، اس خون کا حساب لیکر دم لیں گے، میں صحت یاب ہو کر جلد پاکستان میں اپنے عوام اور کارکنوں کے درمیان ہونگا اور انقلاب کا سفر دوبارہ شروع کرونگا، ہر طرح کی دہشتگردی سے پاک پاکستان ہماری منزل ہے اور کارکن اس عظیم مقصد کے حصول کیلئے تیار رہیں، بطور قومی سیاسی جماعت ہماری ذمہ داری پہلے سے زیادہ ہو گئی ہے۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ تعلیمی اداروں کو بند رکھنا حکومت کی نااہلی اور دہشتگردوں کے مذموم عزائم کی تکمیل ہے،تعلیمی اداروں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، تعلیم کے نام پر اربوں کھربوں خرچ کرنے کے دعوؤں کی حقیقت بے نقاب ہو چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :