جماعت اسلامی کا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کے ہر اقدام کا ساتھ دینے کا اعلان،

خارجہ اور داخلہ پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے، دہشت گردی میں ملوث دینی مدارس کے خلاف بھی کاروائی کی جائے ، ممبران قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ،عائشہ سید کی خصوصی گفتگو

ہفتہ 3 جنوری 2015 23:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) جماعت اسلامی نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حکومت کے ہر اقدام کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ،دہشت گردی کے خلاف پہلے سے موجود قوانین کو بھی موثر کیا جائے ،خارجہ اور داخلہ پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے دہشت گردی میں ملوث دینی مدارس کے خلاف بھی کاروائی کی جائے ، عوام کے دیگر مسائل کے حل کے لئے بھی اے پی سی بلائی جائے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے ممبران قومی اسمبلی عائشہ سید اور صاحبزادہ طارق اللہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر آن لائن سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر عائشہ سید نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی بہت ساری وجوہات ہیں اس کو بھی دیکھنا ہوگاانہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم متحد ہے تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے سے دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کیا ہے اور ہم بھی اس کے ساتھ ہیں انہوں نے کہاکہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قوانین پہلے سے موجود ہیں مگر اصل مسئلہ اس پر عمل کرنے کا ہے جب تک ہماری خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کو تبدیل نہیں کیا جاتا اس وقت تک حالات ٹھیک ہونا مشکل ہے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کرے گی صاحبزادہ طارق اللہ نے کہاکہ آئینی ترمیمی بل پر ہمارے تحفظات تھے جسے دور کر لیاگیا ہے ہم بلا تفریق دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں اگر کوئی بھی دینی مدرسہ یا مسجد دہشت گردی میں ملوث ہو تو اس کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے مگر اس بات کو ضرور مد نظر رکھنا چاہئیے کہ اس قانون کو زاتی پسند و ناپسند کے لئے استعمال نہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ قوانین تو پہلے بھی موجود تھے مگر اصل مسئلہ اس پر عمل کا تھا اگر حکومت نیک نیتی سے تمام مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرے تو مسائل حل ہو سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے خصوصی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ جن حالات میں کیا گیا ہے اس پر تمام سیاسی جماعتیں متحد و متفق ہیں