مذہبی دہشت گردوں کے بلیک وارنٹ کیلئے صدر اور وزیر اعظم سے با ضابطہ مطالبہ کیا جائے،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی

ہفتہ 3 جنوری 2015 23:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ہزارہ قوم کی نسل کشی میں ملوث مذہبی دہشت گردوں کو بلیک وارنٹ جاری کرنے کیلئے صدر مملکت اور وزیر اعظم سے با ضابطہ طور پر صوبائی حکومت کی طرف سے مطالبہ کیا جائے۔صوبائی حکومت کے اس اقدام سے جہاں صوبے کے مختلف علاقوں میں سرگرم مذہبی انتہا پسند عناصر کمزوری کا شکارہ ہوکر عوام کو تعصبات اور نفرتوں کی بنیاد پر تقسیم کے عمل سے دوچار کرنے میں ناکامی کا شکار ہوگی وہی صوبے میں امن،رواداری،مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آھنگی پر یقین رکھنے والے گروہوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

بیان میں کہا گیا کہ اس وقت پورے ملک میں مذہبی دہشت گردی میں ملوث انتہا پسندوں کے خلاف کاروائیاں کرنے کی یقین دہانیاں کرائی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

مگر اس سلسلے میں بلوچستان میں سرگرم عمل تنظیموں اور مذہبی دہشت گردی کے جرم میں سزا پانے والے مجرموں کے خلاف تاہنوز کسی قسم کی کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے صوبے کے امن پسند،روشن خیال قوتوں میں شدید بے چینی پیدا ہوئی ہیں جو تشویشناک عمل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ملکی آئین اور قوانین کو ملک کے تمام علاقوں اور شہریوں کیلئے یکساں بنایا جائے کسی صورت "ایک بام دوہوا"جیسی صورتحال کو قبول نہیں کیا جائیگا۔اس وقت مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف جس طرح کے آئینی ترمیم کے ذریعے انتہا پسند ہشت گردوں کے خلاف جس طرح کے عزائم کا اظہار ہورہاہے اس سے ہزارہ قوم اور بلوچستان کے عوام کے دلوں میں بھی امید پیدا ہوگئی ہیں کہ اس صوبے کے عوام کو بھی ملک کا شہری سمجھ کر انکے ساتھ اسی طرح کا انصاف کیا جائیگا جس طرح کا عزم ملک کے دیگر صوبوں کے شہریوں کیلئے کیا جارہاہے۔

بیان میں کہا گیا کہ صوبہ سے تعصبات و نفرتوں کے خاتمہ کی صورت میں عوام قیدیوں کی کیفیت سے نکل کر آزادانہ ملکی و صوبائی ترقی کے عمل میں حصہ لینے کے قابل ہوسکیں گے۔صوبے کے عوام کیلئے روزگار اور کاروبار کے مواقع پیدا ہونگے اور صوبے کے وہ قابل اور ذہین نوجوان جو بد امنی اور مذہبی انتہا پسندی کے باعث ملک سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں یا ملک کے دیگر علاقوں میں آباد ہوئے ہیں وہ اپنی صلاحیتیں صوبے کی تعمیر و ترقی کیلئے استعمال کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔بیان میں ہزارہ قوم کے قتل عام میں ملوث مذہبی دہشت گردوں کو عبرتناک سزائیں دینے اور انکی سرپرستی میں ملوث گروہوں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا۔