کراچی ،مسائل حل کرنے میں وزارت ہاوٴسنگ کی عدم دلچسپی سے دلبرداشہ ہو کر ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کا حکومت کے خلاف احتجاج کا فیصلہ

ہفتہ 3 جنوری 2015 23:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) ہاوٴسنگ انڈسٹری کے بنیادی مسائل حل کرنے میں وفاقی وزارت ہاوٴسنگ کی مستقل عدم دلچسپی سے دلبرداشہ ہو کر ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے حکومت کے خلاف احتجاجی لائحہ عمل مرتب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ کراچی میں تیار ہونے اگرچہ نئے بڑے گھروں اورگراوٴنڈ پلس فور کے رہائشی یونٹوں کوگیس کنکشنز دیے جارہے ہیں لیکن بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے نئے تیارہونے والے بڑے رہائشی منصوبوں اورپلانڈ ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کوگزشتہ 4 سال سے گیس کنکشنز نہیں دیے جارہے ہیں جس کے باعث کراچی میں تیار ہونے والے 45 رہائشی پروجیکٹس اور18 ہاوٴسنگ سوسائٹیز کے الاٹیوں کو قبضہ دینا خواب بن گیا ہے۔

اس ضمن میں آباد کے سرپرست اعلیٰ محسن شیخانی نے میڈیا کو کو بتایا کہ وفاقی وزیر ہاوٴسنگ کی تعمیراتی صنعت کے بنیادی مسائل حل کرنے میں مستقبل بنیادوں پرعدم دلچسپی کی وجہ سے بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کراچی میں پلان شدہ 22 سے زائد نئے تعمیراتی منصوبوں پرکام شروع کرنے سے گریزاں ہیں کیونکہ پہلے ہی وہ 3 سال قبل تعمیرہونے والے رہائشی منصوبوں کے الاٹیز کو صرف گیس کنکشنز نہ ہونے کی وجہ سے انہیں قبضے دینے سے قاصر ہیں اور وزارت ہاوٴسنگ کے اس غیر ذمے دارانہ طرز عمل کی وجہ سے بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے اربوں روپے مالیت کا سرمایہ گزشتہ تین سال سے منجمد ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کراچی کے علاقے سرجانی ٹاوٴن، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور اسکیم 33 میں ہائی رائز رہائشی منصوبوں کو گیس کنکشنز فراہم نہیں کیے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 4 سال قبل کراچی میں نئے ہائی رائز رہائشی منصوبوں کیلیے گیس کنکشنز پر اس وقت پابندی عائد کردی تھی۔

متعلقہ عنوان :