خیبرپختونخوا اسمبلی میں سانحہ آرمی پبلک سکول پر بحث ،نسانیت سوزاوربزدلانہ فعل قراردیدیاگیا،

دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے موثر حکمت عملی اپناجائے، دہشتگردوں کے نیٹ ورک اور سہولت کاروں کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا،اراکین اسمبلی

جمعہ 2 جنوری 2015 23:29

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2 جنوری۔2015ء) خیبرپختونخوا اسمبلی میں سانحہ آرمی پبلک سکول پر بحث ہوئی،اراکین اسمبلی نے سانحہ پشاور کوانسانیت سوزاوربزدلانہ فعل قراردیتے ہوئے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے موثر حکمت عملی اپنانے پرزوردیاہے۔دہشتگردوں کے نیٹ ورک اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرناہوگا، فورسز کامورال بلندکرناہوگا ۔

جمعہ کے روزصوبائی اسمبلی اجلاس کے دوران شہداء پشاورکوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرمولانالطف الرحمن نے کہا کہ سفاک قاتلوں نے بچوں سے قلم چھین لیاہے دہشتگردسمجھتے تھے کہ فوج انکے سامنے گٹھنے ٹیک دیگی لیکن سانحہ پشاورنے پوری قوم ،سکیورٹی فورسز اور حکومت کوایک صف میں کھڑا کردیا ماضی میں کئی مواقع آئے تھے لیکن قوم میں اتفاق پیدانہ ہوسکا دہشتگردی کوترجیحی مسئلے کے طور پر لیاجائے صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہاکہ 30 سالوں سے خیبرپختونخوا کو مختلف بین الاقوامی طاقتوں نے فٹ بال کا گراؤنڈبنارکھاہے اورپوری دنیا اس میں مشغول ہے آئی ڈی پیز کا مسئلہ اپنی جگہ لیکن کئی سالوں سے افغان مہاجرین بھی اس صوبے کے وسائل پر بوجھ ہیں دوست دشمن کا پتہ نہیں چل رہاہے پہلے لوگ اپنی فکر کرتے تھے اب اپنے بچوں کی فکر کرتے ہیں افغان مہاجرین کی وجہ سے قیام امن کے حالات بہت مخدوش ہیں جوبھی امن کی راہ میں رکاؤٹ ڈالے گا ہم اس کیخلاف کھڑے ہونگے قومی وطن پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سکندرشیرپاؤ نے کہاکہ 2014کے آغازمیں اعتزازحسن نے سکول کوبچاکر اپنی جان کی قربانی دی اوراسی سال کے آخرمیں آرمی پبلک سکول کے بچوں نے ملک کیلئے قربانی دی قوم افق پر سیاسی جماعتوں کا اتحاد خوش آئند ہے لیکن اب اسے قائم رکھناہوگاسکندرشیرپاؤ نے کہاکہ صوبائی اسمبلی میں گزشتہ سال سات مرتبہ امن وامان کی صورتحال پربحث ہوچکی ہے اپوزیشن نے متعددبار نشاندہی کی اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے انہوں نے تجویز پیش کی کہ صوبائی اسمبلی کی تحقیقات کے حوالے سے کمیٹی بنائی جائے دہشتگردوں کے نیٹ ورک اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرناہوگا فورسز کامورال بلندکرناہوگا اور تمام ملکی وبین الاقوامی طاقتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ پختونوں کی سرزمین پر خونریزی کا یہ سلسلہ بندکیاجائے۔

(جاری ہے)

سینئرصوبائی وزیر عنایت اللہ نے کہاکہ سانحہ پشاور کے اندوہناک واقعے سے اگرکوئی خیرنکلی ہے تووہ صرف یہی ہے کہ پوری قوم اکٹھی ہوئی ۔ مغربی سرحد کے اس پار 70ممالک کے افواج موجود ہے اور اس وقت خطے میں ایک بین الاقوامی جنگ لڑی جارہی ہے اور ہم اسے ایندھن فراہم کررہے ہیں انہوں نے زوردیاکہ خارجہ پالیسی پر نظرثانی اور داخلی پالیسی کوملکی مفادات کے تابع بناناچاہیے انہوں نے وفاق سے مطالبہ کیاکہ ایف سی کے دستے واپس کئے جائیں تاکہ قبائلی علاقے کے ساتھ ملحقہ سرحدکی حفاظت کو ممکن بنائی جائے ۔