وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر صحت محکمہ صحت کی لاقانونیت کا فوری نوٹس لیں، پی سی ڈی اے ،

نااہل افسران کرپشن کو جاری رکھنا چاہتے ہیں اعلیٰ عدالت سے سزایافتہ افسر کو کمیٹی کاممبر بنادیا گیا نوٹس نہ لیا گیا تو انصاف کے حصول کیلئے عدالت میں جاری مقدمہ میں وزیر اعلیٰ اور وزیرصحت کو فریق بنائیں گے

جمعہ 2 جنوری 2015 23:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2 جنوری۔2015ء) پاکستان کیمٹس اینڈ ڈرگٹس ایسوسی ایشن (PCDA) کے سیکریٹری سید عاصم بخاری، عبدالصمد بڈھانی نے کہا ہے کہ صوبائی محکمہ صحت ، سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کو نظرانداز کرکے سندھ ڈرگ رولز میں اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر ڈرگ رولز میں عوامی مفاد کو بالائے طاق رکھ کر من مانے ڈرگ رولز کے ذریعے رشوت کے بازار کو گرم رکھنا چاہتا ہے ۔

سیکریٹری پی سی ڈی اے کے اعلامیہ کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے 26/دسمبراور 31/دسمبر کو ڈرگ رولز میں ترمیمی اجلاس طلب کرکے عین موقع پر بغیر وجہ بتائے ملتوی کرکے جمعہ2/جنوری کو اسٹیک ہولڈرز کو اطلاع دیئے بغیر غیر قانونی اجلاس منعقد کیا ہے ۔

(جاری ہے)

جس میں تقرری کے منتظر افسر ادریس شیخ کو الٹی کنٹرول بورڈ کا سیکریٹری ظاہر کیا ہے جب کہ حکومت سندھ کے ریکارڈ کے مطابق مذکورہ اسامی گذشتہ کئی مہینوں سے خالی اور مذکورہ افسر تقرری کا منتظر ہے جب کہ مذکورہ کمیٹی میں سابق اسپیشل سیکریٹری اور موجودہ فارماسیٹکل کمپنی میں ملازمت کرنے والے ڈاکٹر عبدالماجد کو حیرت انگیز طور پر کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے جن کے بارے میں حال ہی میں سندھ ہائی کورٹ نے سینارٹی قوانین کے برعکس اُنہیں ترقی دے کر قومی خزانے سے وصول کی جانے والی رقم کو واپس قومی خزانے میں جمع کرانے کی سزادی ہے سیکریٹری پی سی ڈی اے نے واضح کیا اس کے باوجود پی سی ڈی اے نے احتجاجا اپنی تحریری سفارشات کمیٹی میں جمع کرائی ہیں وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر صحت سے پی سی ڈی اے نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محکمہ صحت میں غیر قانونی سرگرمیوں کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ا سکا تدارک کریں بصورت دیگر انصاف کیلئے ہم سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت متعلقہ مقدمہ میں وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر صحت سندھ کو بھی فریق بنانے پر مجبور ہوں گے۔