وزیر اعظم قومی ایکشن پلان سے مدارس کے خلاف کاروائی کو خارج کریں ، حنیف جالندھری ، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت بلا تفریق دہشت گردوں کو پھانسی دے ،سانحہ پشاور کے آڑ میں سیکولر طبقہ کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے ،وفاقی وزیر داخلہ اعداد وشمار کے ہیر پھیر میں مدارس کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کریں اگر کوئی مدرسہ دہشتگردی میں ملوث ہے تو اس کی نشاندہی کی جائے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 1 جنوری 2015 22:29

وزیر اعظم قومی ایکشن پلان سے مدارس کے خلاف کاروائی کو خارج کریں ، حنیف ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء) وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ حنیف جالندھری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم قومی ایکشن پلان سے مدارس کے خلاف کاروائی کو خارج کریں ، ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حکومت بلا تفریق دہشت گردوں کو پھانسی دے ،سانحہ پشاور کے آڑ میں سیکولر طبقہ کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے ،وفاقی وزیر داخلہ اعداد وشمار کے ہیر پھیر میں مدارس کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کریں اگر کوئی مدرسہ دہشتگردی میں ملوث ہے تو اس کی نشاندہی کی جائے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائیگی وزیر اعظم نوازشریف نے اپنے خطاب میں مدارس کی رجسٹریشن کے بات کرکے سیکولر طبقے کو ہوا دی، 1952 ء سے مدارس کے رجسٹریشن کا کام جاری ہے ،بے نظیربھٹو نے آخری دور حکومت میں مدارس کے رجسٹریشن پر پابندی لگادی جسے2004 ء میں پرویز مشرف سے مذاکرات کے بعد آئین میں ترمیم کرکے دوبارہ بحال کیا گیا،18ہزار مدارس میں20لاکھ طلبہ وطالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں ،کسی بھی سرکاری زمین پر قبضہ کر کے اگر کسی نے مدرسہ ،اسکول یا محل بنایا ہو ان سب کے خلاف بلاتفریق کاروائی کی جائے ،دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے بعد ہر دہشت گردی کے واقعہ کو مدارس سے جوڑا جاتا ہے لیکن آج تک کسی بھی سرکاری ادارے نے دہشت گردی میں ملوث مدرسے کی نشاندہی نہیں کی ،مدارس نوگو ایریا نہیں سب دین کے دائرے میں رہتے ہوئے تعلیم عام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کی شام کو کراچی پر یس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مفتی نعیم ،مولانا عبید اللہ خالق و دیگر بھی موجود تھے ۔وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ حنیف جالندھری نے کہاکہ سانحہ پشاور انسانی تاریخ کا المناک سانحہ ہے جس کی مذمت کے لئے الفاظ نہیں ہیں ۔سانحے کے بعد سیاسی قیادت اکٹھی ہوئی وزیر اعظم نے ایکشن پلان تشکیل دیا ۔

وزیر اعظم نے اپنے قوم سے خطاب میں مدارس کو نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک میں دہشت گردی کے واقعہ کو دین سے جوڑا جاتا ہے جب کہ پاکستان میں ہر دہشت گردی کے واقعہ کومدارس سے جوڑنے کی کوشش رہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ایکشن پلان میں مدارس کے خلاف کاروائی کی مذمت کرتے ہیں ۔اس طرح کی کاروائی کر کے اصل محرکات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں مدارس کی تاریخ 3سوسال پرانی ہے جب کہ دہشت گردی 25سال پرانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے پس پشت چہرے کو بے نقاب کرنے کا کام حکومت کا ہے ۔وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ حنیف جالندھری نے کہا کہ مدارس اپنے ضابطے میں رہتے ہوئے کام کر رہے ہیں ۔وزیر اعظم نے اپنے حالیہ قوم سے خطاب میں مدارس کی رجسٹریشن کا زکر کیا جب کہ موجودہ حکومت کی وزرات مذہبی امور سے وفاق المدراس کے تمام معاملات طے ہوچکے تھے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت معاہدے کے مطابق مدارس کا سروے کرئے ۔

انہوں نے کہا کہ مدراس کی رجسٹریشن کا کام 1952سے جاری ہے جسے بے نظیر بھٹو نے1994میں ختم کردیا تھا اور بعد ازاں 2002میں پرویز مشرف کی حکومت سے وفاق المدارس کے مذکرات کے بعد آئین میں ترمیم کر کے2004میں دفعہ21کے تحت حکومت نے رجسٹریشن کا کام دوبارہ بحال کیا ۔ حنیف جالندھری نے کہا کہ مدارس کے اکاوئنٹ ملکی بینکوں میں نہیں کھولے جاتے جس کے لئے اسٹیٹ بینک کو متعدد بار خط لکھا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کا ہر سال سرکاری آڈیٹر کے زریعے آڈٹ کیا جاتا ہے ۔حنیف جالندھری نے کہا کہ مدارس کسی بھی قسم کی بیرونی امداد نہیں لیتے جب کہ امریکہ نے مدارس کے لئے حکومت کو6ارب ڈالر امداد دی ہے جسے ہم نے قبول نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزرات داخلہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متنبہ کریں اور مدارس کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بندکیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مدارس پر تو انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں لیکن این جی اوز کے فنڈز اور ان کی حرکات پر کوئی آواز نہیں اٹھا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جہاں اسکول نہیں وہاں مدرسہ موجود ہے ۔ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بلا تفریق سزائے موت کے قیدیوں کو پھانسی دی جائے ۔مدارس مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں ہم مزاحمت نہیں کریں گے ۔

حنیف جالندھری نے کہا کہ وطن عزیز کے لئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ایک سوال کے جواب میں حنیف جالندھری نے کہا کہ مدارس میں ایسے افغان طلبہ کو داخلہ دیا جاتا ہے جس کی رجسٹریشن نارا میں ہو ۔انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے اہم ادارے کے ساتھ ایک نشست میں جب مدارس کا زکر آیا تو ہم نے اس وقت بھی سوال کیا کہ کون سا مدرسہ ہے جو دہشت گردی میں ملوث ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ہمارے علم میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں علماء اور طلبہ کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا لیکن آج تک ان کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے ۔ملک میں عدل و انصاف ہوگا تو امن بھی قائم ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :