پشاورمیں جماعت اسلامی کے زیراہتمام شہدائے امن کانفرنس منعقدکاانعقاد،

تحریک انصاف ،عوامی نیشنل پارٹی ،جمعیت علماء اسلام (س)اورمسلم لیگ ن کے قائدین کی شرکت، 35سالوں سے افغان شہریوں کی خدمت کی ، غیر رجسٹرڈ افغانیوں کو فوری طور پر گرفتارکرکے ملک بدر کرناچاہئے،پرویزخٹک، آرمی پبلک سکول پر حملہ ناقص سیکورٹی کے باعث ہوا، تحقیقات ہونی چاہیے،میاں افتخارحسین

جمعرات 1 جنوری 2015 20:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء) صوبائی دارلحکومت پشاورمیں جماعت اسلامی کے زیراہتمام شہدائے امن کانفرنس منعقدہوا ،کانفرنس میں جماعت اسلامی ،تحریک انصاف ،عوامی نیشنل پارٹی ،جمعیت علماء اسلام (س)اورمسلم لیگ ن کے قائدین نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

شہدائے قومی امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک کاکہنا تھا کہ ملک کی خارجہ پالیسوں کو تبدیل کرنا ضروری ہوگیا ہے، تب ہی اس ملک میں امن آسکتا ہے، اپنے سرحدوں کو ہر حال میں محفوظ بنائیں گے، ہم اپنے ہی ملک میں اجنبی بن گئے، 35سال ہم نے افغانیوں کی خدمت کی ، جبکہ آج تک ان کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ، پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ مرکزی حکومت کو افغانیوں کیلئے روڈ میپ بنانا چاہیے، جبکہ غیر رجسٹرڈ افغانیوں کو فوری طور پر گرفتارکرکے ملک بدر کرناچاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کی دیکھ بال وفاق کی ذمہ داری ہے، وفاق نے خیبر پختونخوا کو مکمل طور پر نظر انداز کیاہے، صوبے میں اینٹلی جنس نظام کو متعارف کردیا گیا ہے شہدائے امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک سکول پر حملہ ناقص سیکورٹی کے باعث ہوا، جس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ملوث لوگوں کو قرار واقعی سزا دینی چاہیے، اگر مگر کا وقت ختم ہوچکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بغل میں پالنے والے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے، کانفرنس سے مسلم لیگ ن، جماعت اسلامی، جمییت علما اسلام ف، جمیئت علما اسلام س، سمیت مذہبی اور سیاسی پارٹیوں کے رہنماوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔