ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی تنصیب کے بعد صوبے میں کہیں پر بھی کسی قسم کی گھوسٹ سکول یا ٹیچر کی موجودگی ناممکن ہو جائیگی،عبدالصبور کاکڑ

جمعرات 1 جنوری 2015 20:38

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء)سیکرٹری سیکنڈری ایجوکیشن عبدالصبور کاکڑ نے کہا ہے کہ ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی تنصیب کے بعد صوبے میں کہیں پر بھی کسی قسم کی گھوسٹ سکول یا ٹیچر کی موجودگی ناممکن ہو جائیگی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اس سسٹم پر محکمہ تعلیم کا تمام ریکارڈ منتقل کیا جارہا ہیں جس کے بعد ہر شخص کو محکمہ تعلیم کے صوبہ بھر کے سکولوں میں تعینات اساتذہ کی معلومات تک رسائی انتہائی آسان ہو گی کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ کو بطورسرکاری سکول ظاہر کرکے چلانے والے آفیسر کیخلاف ایف آئی آر کی اندراج کیلئے تھانہ بروری کو تحریر طور پر حکم دیدیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صحافیوں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ‘انہوں نے کہاکہ جس طرح موجودہ پولٹیکل حکومت محکمہ تعلیم کو جدید خطور پراستوار کرنے کاعزم رکھتی ہے یقینا اس کے دورس نتائج برآمد ہو نگے بلوچستان میں ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا ڈیٹا مکمل طور پر اپ ڈیٹ کردیاگیا ہے اب تک صرف کوئٹہ میں اس کو مکمل فنگشنل کردیاگیا ہے تقریباً ایک ماہ تک پورے صوبہ میں اس سسٹم کو مکمل طورپر فنگشنل بنادیاجائیگا اسی سسٹم کے تحت ہر ٹیچر کو ایک الیکٹرانک کارڈ کی اجراء کی جارہی ہے جس میں اس کا تمام ڈیٹاموجود ہوگا اور اسی کارڈ کے ذریعے اپنی تنخواہ ٹی اے‘ ڈی اے‘ جی پی فنڈ اور پینشن وہ حاصل کریگا اس کارڈ میں ہر ٹیچرکو ریکارڈ محفوظ ہوگا جس کے ذریعے اس کے تمام کوائف چیک کیا جاسکیں گے کہ اس کی پوسٹنگ کہاں سے کہاں تک اور کس کس سکولوں میں رہ گیا ہے اس کارڈ کے بغیر کسی بھی ٹیچر کو تنخواہ نہیں ملے گی اور تنخواہ کی حصول کیلئے بینک میں کارڈ کے ساتھ ان کی موجودگی خود ضروری ہو گی انہوں نے کہاکہ ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم جو کہ جدید خوبیوں سے آراستہ ہیں اگر کسی ضلع سے کوئی شخص کسی سکول یا ٹیچر کیخلاف شکایت کرتا ہے اور24گھنٹے کے اندر شکایت کنندہ کی شکایت پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عملدرآمدنہیں کررہا تھا تو یہ خود کار سسٹم خودشکایت ڈائریکٹر سکولز ریفر کریگا اگر اگلے24گھنٹوں میں وہ کارروائی نہیں کرتا تو یہ سسٹم خود کار طریقے سے یہ شکایات سیکرٹری ایجوکیشن کو ریفر کردیگا جس کے بعد سسٹم وقتا فوقتاً بطور آلارم سیکرٹری کو یادہانی کراتی رہے گی اگر سیکرٹری کی سطح پر بھی مسئلہ حل نہیں کیا جاتا تووزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کو بھی آگاہی دی جاسکتی ہے انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں خصوصی اصلاحات نافذ العمل کئے جارہے ہیں جس میں گھوسٹ سکولوں اور اساتذہ کا خاتمہ اولین ترجیح ہیں اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کو وزیراعلیٰ کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے اس سسٹم کے ذریعے گزشتہ روز کوئٹہ میں ایک گھوسٹ سکول کی نشاندہی ہوئی جس میں 5ٹیچرز تعینات تھیں اس سکول کی عمارت محکمہ تعلیم کے ایک آفیسر کی ملکیت ہے جنہوں نے اس کو سکول ظاہر کرکے حکومت سے ماہانہ بنیادوں پر باقاعدہ کرایہ بھی وصول کیا کرتا رہا جس کیخلاف کارروائی عمل میں لاتی ہوئی مذکورہ آفیسر کی تبدیلی کے ساتھ تھانہ بروری کو مذکورہ آفیسرکیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کیلئے تحریری طور پر ان کی جانب سے حکم دیدیاگیا ہے جبکہ فوری طور پراس گھوسٹ سکول کو ختم کروادیاگیا انہوں نے کہاکہ ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم پر جانے کے بعد محکمہ تعلیم جہاں جدید خطوط پر استوار ہو گا وہی پر اس سسٹم کو تمام یونیورسٹیز ‘کالجزاور بورڈ آفسز سے منسلک کردیا جائیگا جس کے ذریعے تمام اساتذہ کی ڈگریوں کی آن لائن تصدیق خود کار طریقے سے کی جائیگی جس کے بعد اساتذہ کی تعلیمی حیثیت اور تاریخ پیدائش سمیت تمام ریکارڈز خود بخود محکمہ تعلیم کے پاس منتقل ہوجائیگا یعنی اس خود کارسسٹم کے بعد محکمہ تعلیم میں گھوسٹ ملازمین اور سکولوں کی کوئی گنجائش نہیں ہو گی انہوں نے کہاکہ غیر حاضری اور لیٹ آنا محکمہ کا سکول یا کوئی بھی آفس ہو اس میں برداشت نہیں کیا جائیگا اس سلسلے میں گزشتہ روز محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹریٹ میں 12اہلکاروں کو غیر حاضری اور بروقت آفس نہ آنے پر معطل کردیاگیا ہے جس کیخلاف باقاعدہ طور محکمانہ کارروائی ہوگی۔