چیئرمین اوگرا نے ادارے کو ذاتی ریاست بن لیا، من پسند افراد کے ٹولے کو اگلے گریڈ میں غیرقانونی ترقیاں دیدیں

جمعرات 1 جنوری 2015 18:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء) چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے اوگرا کو اپنی ذاتی ریاست بناکر پسند و ناپسند کی بناء پر 12 افسران کو اگلے گریڈ میں ترقی دے دی ہی‘ چیئرمین اوگرا کو یہ اختیار بھی نہیں ہے کہ وہ کیس ملازم کو اگلے گریڈ میں ترقی دے کیونکہ یہ اختیار اوگرا آرڈیننس کے تحت اوگرا اتھارٹی کو حاصل ہے جس میں ممبر آئل‘ ممبر گیس اور ممبر فنانس بھی شامل ہوتے ہیں جبکہ ممبر آئل اور فنانس کی پوسٹ خالی ہونے سے موجودہ اوگرا اتھارٹی نامکمل ہے۔

دستاویزات کے مطابق چیئرمین اوگرا نے شاہد لقمان جوکہ ان کا چہیتا اور قریبی جانا جاتا ہے‘ کو گریڈ E4 سے E5 میں ترقی دے دی ہے۔ شاہد لقمان پر کرپشن کے الزامات تھے اور سات بار انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری ہوئے ہیں‘ ان کیخلاف چارج شیٹ بھی ثابت ہوئی ہے اور سات کمپنیوں نے شاہد لقمان کیخلاف ایکشن لینے کا حکم دیا لیکن چیئرمین اوگرا نے اپنے اس رائٹ ہینڈ آدمی کو اگلے گریڈ میں ترقی دے دی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ میاں رضوان الحق جوکہ لیگل ایڈوائزر تھے‘ کو اگلے گریڈ میں ترقی دے دی حالانکہ اس کے پاس مکمل تجربہ بھی نہیں تھا۔ باسط کو گریڈ E-3 سے E-4 میں ترقی دی گئی ہے۔ دستاویزات کے مطابق اوگرا قواعد اور سروس سٹرکچر کے مطابق اپ گریڈ سرے سے نہیں ہے ان کے علاوہ اوگرا چیئرمین نے اپنی پسند کے دیگر دفتری ملازمین کو بھی اگلے گریڈ میں ترقی دے دی ہے۔ اوگرا ترجمان نے کہا کہ اتھارٹی نہ ہونے کے باوجود بھی چیئرمین کو اختیار حاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :