قومی اسمبلی ،حکومت کے پیٹرولیم مصنوعات پر5فیصد جنرل ٹیکس کے اضافے کیخلاف پیپلزپارٹی ،ایم کیو ایم کا شدید احتجاج ، واک آؤٹ،

پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس غیر آئینی ہے قیمتیں بڑھیں تو کہا جاتا ہے اوگرا اضافہ کرتا ہے کم ہوں تو کہا جاتا ہے حکومت نے ریلیف دیا ،سید خورشید شاہ ، پیٹرولیم پر سیلز ٹیکس کا اضافہ قابل قبول نہیں ،قیمتیں بڑھا دی جائیں سیلز ٹیکس نہ بڑھایا جائے، اپوزیشن لیڈر حکومت اپنی نااہلی کا بدلہ غریب عوام سے لے رہی ہے، جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ غیر آئینی ہے ،فوری طور پر واپس لیا جائے،غریب عوام کے گلے پر چھری نہیں چلنے دینگے،رشید گوڈیل

جمعرات 1 جنوری 2015 18:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پرپانچ فیصد جنرل ٹیکس کے اضافے کیخلاف پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا جبکہ ایم کیو ایم کی طرف سے ایوان میں سیلز ٹیکس نا منظور کے نعرے لگائے گئے ۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس غیر آئینی ہے قیمتیں بڑھیں تو کہا جاتا ہے اوگرا اضافہ کرتا ہے کم ہوں تو کہا جاتا ہے کہ حکومت نے ریلیف دیا ۔

پیٹرولیم پر سیلز ٹیکس کا اضافہ قابل قبول نہیں قیمتیں بڑھا دی جائیں سیلز ٹیکس نہ بڑھایا جائے ۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا اجلاس میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پیٹرولیم مصنوعات پر پانچ فیصد جی ایس ٹی کے اضافے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور شدید تنقید کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں 5 فیصد اضافہ غیر آئینی ہے حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس میں اضافہ غیر آئینی ہے جس کی حمایت نہیں کی جا سکتی اور پارلیمینٹ بھی حکومت کے غیر آئینی اقدامات کا تحفظ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس میں پانچ 5 اضافہ قبول نہیں کریں گے، حکومت فوراً اپنا فیصلہ واپس لے، بے شک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دیں مگر اضافی جی ایس ٹی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ تیل کی قیمت بڑھتی ہے تو اوگرا کو آگے کر دیا جاتا ہے لیکن جب تیل کی قیمت کم ہوتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے قوم کیلئے تحفہ ہے، یہ عجیب تحفہ ہے کہ حکومت 4 روپے تیل کی قیمت کم کر کے 5 روپے سیلز ٹیکس لے رہی ہے۔ ہمارے دور میں سیلز ٹیکس کو جگا ٹیکس کہنے والے اب کہاں ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیلز ٹیکس کی مد میں پیٹرولیم مصنوعات پر عوام سے 110 روپے وصول کر رہی ہے لیکن عوام کے مسئلے پر آج کوئی ایوان میں آنے کو بھی تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قیمتیں بڑھانے کا اختیار اوگرا کو ہے حکومت کو نہیں ، حکومت پیٹرولیم قیمتیں کم کرنے کا احسان عوام پر نہ کرے جنرل سیلز ٹیکس 17 سے 22 فیصد کرنا عوام کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 140 ڈالر فی بیرل تھی مگر ہم نے سیلز ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا قیمتیں بڑھا دیں مگر سیلز ٹیکس نہیں بڑھایا۔

اب قیمتیں 54 ڈالر فی بیرل ہے مگر عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا۔ نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی نااہلی کا بدلہ غریب عوام سے لے رہی ہے۔ جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے غیر آئینی ہے اسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس لینے کے قابل نہیں اور غریبوں پر چھری پھیر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ کی نا اہلی کی سزا غریب عوام کو دی جا رہی ہے جو قبول نہیں کرینگے غریب عوام کے گلے پر چھری نہیں چلنے دینگے۔ بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ نے پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس میں 5 فیصد اضافے کے خلاف قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ ایم کیو ایم کے اراکین نے جی ایس ٹی نامنظور کے نعرے لگائے۔