محکمہ کسٹمزنے درآمد ہونے والی ایل پی جی کی ویلیوایسسمنٹ سعودی آرامکو کنٹریکٹ پرائس کے ساتھ منسلک کردی

جمعرات 1 جنوری 2015 17:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء) محکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹریٹ جنرل ویلیوایشن نے ملک میں درآمد ہونے والی ایل پی جی کی ویلیوایسسمنٹ سعودی آرامکو کنٹریکٹ پرائس کے ساتھ منسلک کردی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیو ایشن نے محکمہ کسٹمز کے تمام کلکٹرز کو حال ہی میں خط کے ذریعے کسٹمزویلیوایشن رولنگ نمبر704 جاری کی ہے، نئی ویلیوایشن رولنگ میں بین الاقوامی سطح پر خام پٹرول کی قیمتوں میں ہونے والے نمایاں کمی کو مدنظر رکھا گیا ہے جس کے تحت ہرماہ کی یکم تاریخ کوایل پی جی کی تبدیل ہونے والی سعودی آرامکوکنٹریکٹ پرائس پر کسٹم ویلیوایسسمنٹ کے علاوہ 50 ڈالر فریٹ ودیگر چارجز کی مد میں وصولی کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹریٹ کو ایل پی جی ایسوسی ایشن ا?ف پاکستان کی جانب گزشتہ ماہ بذریعہ خط مائع پٹرولیم گیس کی ویلیوایشن پر نظرثانی کی درخواست کی گئی تھی اور نظرثانی شدہ ویلیوایشن رولنگ کے تحت ایران سے درآمد ہونے والی ایل پی جی کی ویلیوایشن دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت10 فیصد کم ویلیوپر کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے رہنما محمدعلی حیدر نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز کی جانب سے درآمدی ایل پی جی کی نئی ویلیوایشن سے مقامی قیمتوں پر کوئی منفی اثرمرتب نہیں ہوگا کیونکہ ملک میں ایل پی جی کے مجموعی کھپت میں درآمدی ایل پی جی کا حصہ صرف10 فیصد ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں درآمدہونیوالی ایل پی جی کی فی ٹن قیمت علاوہ ٹیکسز65 ہزار روپے ہے لیکن سردی کی شدت میں اضافے، سی این جی اور قدرتی گیس کی قلت کا تمام تربوجھ ایل پی جی پر آگیا ہے، آٹوموٹیو، انڈسٹریل سیکٹر کے علاوہ قدرتی گیس کی سہولت سے محروم گھریلو صارفین کی جانب سے بھی ایل پی جی کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے جس کے سبب ایل پی جی کی خوردہ قیمتیں بے لگام ہوتی جارہی ہیں۔

علی حیدر نے وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل اور اوگرا حکام کو تجویز دی کہ وہ مقامی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمتوں کوزمینی حقائق کے مطابق نیچے لانے کیلیے پروڈیوسرز، امپورٹرزاور مارکیٹنگ کمپنیوں کو پابند بنائیں کہ وہ موسم سرما میں اتنی ہی مقدار ایل پی جی درآمدکریں جتنی مقدار ان کی پیداوار یا فروخت ہے۔

متعلقہ عنوان :