ملک سے دہشت گردی ، انتہا پسندی کے خا تمے ،معاشی اور اقتصادی استحکا م کیلئے قومی پالیسی بنا ئی جا ئے ،سینیٹرز کا مطا لبہ

جمعرات 1 جنوری 2015 16:55

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء ) سینٹ اجلاس میں صدر مملکت ممنون حسین کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر بحث کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن سینیٹرز نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی ، انتہا پسندی ، غربت اور ملک کو معاشی اور اقتصادی لحاظ سے مستحکم کرنے کیلئے قومی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ایوان کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے ، وزیراعظم اور چیف آف آرمی سٹاف دہشتگردی کا خاتمہ کریں قوم ان کے ساتھ ہے ۔

جمعرات کے روز سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی طرف سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطاب پر بحث کاآغاز کرتے ہوئے پی پی پی کے سینیٹر تاج حیدر ، خالدہ پروین ، اے این پی کے سینیٹرزاہد خان اور سعیدہ اقبال نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد پاکستان کی تمام سیاسی قوتیں اور عسکری حکام ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوچکی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت یکجہتی کی ضرورت ہے دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کو ملک سے نکالنے اور ان کے خاتمے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں ضرب عضب آپریشن کے حوالے سے مقررین نے کہا کہ قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے جس بے دردی کے ساتھ ملک میں مساجد ، سکولز ، امام بارگاہوں اور تعلیمی اداروں پر حملے ہورہے ہیں وہ ناقابل برداشت ہیں مقررین نے کہا کہ ہمیں اپنے پڑوسی ملک بھارت کے حوالے سے بھی جائزہ لینا چاہیے کہ کہیں را اس ملک میں دہشتگردی تو نہیں کرا رہا پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کیلئے غیر ملکی ہاتھ میں بھی ملوث ہوسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر مشکل وقت میں ممبران اسمبلی اور سینیٹرز حکومت کو اس کے مثبت اقدامات پر سپورٹ کرے گی

متعلقہ عنوان :