پٹرولیم مصنوعات پر پانچ فیصد ایکسائز ڈیوٹی لاگو کرنے کیخلاف اپوزیشن کا سینیٹ میں احتجا ج ،

کارروائی کا بائیکاٹ ،حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر پانچ فیصد ڈیوٹی عائد کرکے غربت ، مہنگائی اوردہشت گردی کے بوجھ تلے دبے عوام کے اوپر مزید بوجھ لاد دیا ،سینیٹر رضا ربانی، عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو جنرل سیلز ٹیکس کو دوبارہ کم کردیا جائیگا ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار

جمعرات 1 جنوری 2015 16:55

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء ) حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر پانچ فیصد ایکسائز ڈیوٹی لاگو کرنے کیخلاف اپوزیشن جماعتوں نے اسے ظالمانہ قرار دیتے ہوئے سینٹ کارروائی کا بائیکاٹ کردیا ، اس سے قبل توجہ دلاؤ نوٹس پر بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر میاں رضا ربانی ، سینیٹر کامل علی آغا، سینیٹر زاہد خان ، سعید الحسن مندوخیل اور سینیٹر کلثوم نے کہا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر پانچ فیصد ڈیوٹی عائد کرکے غربت ، مہنگائی اوردہشتگردی کے بوجھ تلے دبے عوام کے اوپر مزید بوجھ لاد دیا ہے ۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی حکومت کا کارنامہ نہیں بلکہ یہ عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود بھی حکومت یہ کمی عوام کو منتقل نہیں کررہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام پر ٹیکسوں کے نفاذ کے بارے میں آئین اور سپریم کورٹ کے واضح احکامات موجود ہیں کہ کوئی بھی ٹیکس براہ راست نافذ نہ کیاجائے اور اس سلسلے میں موجودہ وزیر خزانہ سابقہ ادوار میں کئی بار ٹیکسوں کے نفاذ کیخلاف اپنے خیال کا اظہار کرتے رہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر سابقہ ادوار میں کوئی غلط فیصلے ہوئے ہیں تو اس کی بھی ہم مذمت کرتے ہیں ا ور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہ لادا جائے بلکہ حکومت کو اپنے خسارے کو پورا کرنے کیلئے دیگر اقدامات کرنے چاہیے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ عوام میں ٹیکسوں کے حوالے سے منفی تاثر دیا جارہا ہے عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار حکومت کے پاس نہیں بلکہ اوگرا کے پاس ہے اگر انہوں نے عوام کو مکمل ریلیف نہ دیا تو ممبران کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان سے اس سلسلے میں پوچھیں تاکہ اصل حقائق کا پتہ چلایا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو گزشتہ چھ مہینوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے ریونیو کی مد میں 58بلین کا خسارہ ہوا ہے مگر سیلز ٹیکس میں اضافے کے بعد ہمیں صرف 17بلین خسارے میں کمی ہوگی اور اس رقم کو بھی عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں پر خرچ کیا جائیگا ۔ وزیر خزانہ نے یقین دہانی کرائی کہ اگر عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو جنرل سیلز ٹیکس کو دوبارہ کم کردیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ادوار میں بھی اسی طرح اضافے کئے گئے ہیں اور اس اضافے کا فائدہ بھی عوام کو ہی ملے گا