فلسطین نے بین الاقوامی عدالت کی رکنیت کی درخواست دیدی

جمعرات 1 جنوری 2015 12:42

غزہ/مقبوضہ بیت المقدس/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء) فلسطین نے بین الاقوامی عدالت برائے جرائم (انٹرنیشنل کرمنل کورٹ آئی سی سی) کی رکنیت کے حصول کیلئے درخواست دینے کا اعلان کردیا فلسطینی صدر محمود عباس نے مغربی کنارے کے شہر فلسطینی اتھارٹی کے صدر دفتر میں آئی سی سی سمیت 20 سے زائد بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کی رکنیت کی درخواستوں پر دستخط کیے۔

فلسطینی حکام کے مطابق یہ درخواستیں اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور متعلقہ تنظیموں اور اداروں کے عہدیداران کو پیش کی جائیں گی۔فلسطینی حکام کے مطابق امید ہے کہ بین الاقوامی عدالت برائے جرائم کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر اسرائیلی حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

فلسطینی صدر نے ان درخواستوں کی منظوری سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی اپنی قرارداد ناکام ہونے کے ایک روز بعد دی ہے جس میں فلسطینی حکام نے اسرائیل سے 2017ء تک تمام مقبوضہ علاقے خالی کرنے اور 12 ماہ کے اندر امن مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔فلسطینی صدر محمود عباس نے کہاکہ ہم شکایت کرنا چاہتے ہیں ہمیں اپنے اور اپنی سرزمین کے خلاف جارحیت کا سامنا ہے۔

نھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل نے ہمیں مایوس کیا ہے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو نے فلسطین کے تازہ اقدام پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل ’جوابی کارروائی کرے گا اور اپنے فوجیوں کا دفاع کرے گا۔‘نتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فلسطینی اتھارٹی ہے جس نے ایک دہشت گرد گروپ حماس سے مل کر حکومت بنائی ہے۔ حماس دولتِ اسلامیہ کی مانند جنگی جرائم کا ارتکاب کرتی ہے اور یہ معاملہ ہیگ میں جرائم کی عالمی عدالت کیلئے باعث تشویش ہونا چاہیے۔

اسرائیل کے قریبی حلیف امریکہ کے محکمہ خارجہ کی جانب سے بھی اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں فلسطینی اعلان کو حالات مزید بگاڑنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک میں بات چیت پی امن کے حصول کا حقیقی راستہ ہے۔بیان میں کہا گیا کہ آج کا قدم مکمل طور پر نقصان دہ ثابت ہوگا اور یہ کسی طریقے سے فلسطینی عوام کے خودمختار اور آزاد ریاست کے قیام کی کوششوں کے لیے مددگار نہیں۔

متعلقہ عنوان :