حکومت ہماری تجاویز مانے تو فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آئینی ترمیم ضروری نہیں: اعتزاز احسن

منگل 30 دسمبر 2014 18:46

حکومت ہماری تجاویز مانے تو فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آئینی ترمیم ضروری ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30دسمبر۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماءسینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مجوزہ فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے باقاعدہ آئینی ترمیم کی کوئی ضرورت نہیں ہے، حکومت ہماری تجاویز پر عمل کرے تو آئینی ترمیم کے بغیر ہی یہ عدالتیں قائم کی جا سکتی، ہمارا مشورہ ہے کہ حکومت اس مقصد کیلئے مختصر آئینی ترمیم کرے۔

میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آئینی ترمیم لانے کیلئے کل ایک کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس کی سربراہی وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کی، اس میٹنگ میں وزیر اعظم نواز شریف کے مشیران اور اٹارنی جنرل آف پاکستان نے بھی شرکت کی تھی۔سینیئر قانون دان نے بتایا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کیلئے ایک طویل مسودہ پیش کیا گیا تھا جس کو ہم نے مسترد کر کے فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے انتہائی مختصر بل پیش کرنے کا مشورہ دیا، ہمارا کہنا ہے کہ فوجی عدالتیں تو آئین میں ترمیم کے بغیر بھی قائم کی جا سکتی ہیں، حکومت ہماری اس تجویز سے متفق نہیں ہے اور ایک لمبا چوڑا قانون منظور کروا کر آئین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مشورہ دیا کہفوجی عدالتوں کے قیام کیلئے مختصر ترمیم کی جائے، اگر حکومت باقاعدہ ترمیم کرنے کی کوشش کرے گی تو ہو سکتا ہے کہ 24 دسمبر کو ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں کئے گئے فیصلے پر عملدرآمد میں رکاوٹیں پیش آ ئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی کا یہ اجلاس آئینی ترامیم کی منظور ی کیلئے طلب کیا گیا ہے ، ہمیں اس کی باقاعدہ اطلاع تو نہیں دی گئی مگر ہمیں میڈیا کے ذریعے یہی سننے کو ملاہے۔

متعلقہ عنوان :