اسلامی مدارس قابل تعظیم ،صدیوں پر محیط مفت دینی تعلیم کے فروغ کے مقدس ادارے ہیں بشیر جان

منگل 30 دسمبر 2014 16:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 30دسمبر 2014ء) اسلامی مدارس ایک قابل تعظیم اور صدیوں پر محیط ارزاں اور مفت تعلیم کے فروغ کے مقدس ادارے ہیں۔مدارس کے نام پر بعض طبقے قابل احترام مدارس کی تضحیک کا باعث بن رہے ہیں ۔ناموراسلامی مدارس میں دنیاوی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع بھی موجود ہوتے ہیں لہذا عوام تمام مدارس کو کسی بین الاقوامی ایجنڈے کی آڑ میں نشانہ بنانے پر تحفظات رکھتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سابق جنرل سیکرٹری سندھ بشیر جان نے کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ عالمی دہشت گردی میں ملوث القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد بھی جدید یونیورسٹیوں گرفتار کئے گئے جنھوں نے مخصوص عناصر کی چھتری میں روپوشی اختیار کر رکھی تھی اور ان کالجز یا یونی رسٹیوں میں مذہبی منافرت بھرے لٹریچر کامنظر عام پر آنا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے جو انہتا پسندی وشدت پسندی کو فروغ دینے کا سبب بنتے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

کراچی یونیورسٹی ، پنجاب یونی ورسٹی اس کی بڑی مثالیں ہیں جہاں عالمی دہشت گردی تنظیموں سے وابستہ افراد کو ہوسٹلوں سے گرفتار بھی کیا گیا اور جن سیاسی اور نام نہاد مذہی تنظیموں سے ان کی وابستگیاں تھیں وہ بھی عوام کے سامنے ہے۔بشیر جان نے مزید کہا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ تعلیمی ادارے بند کردئیے جائیں ۔ بلکہ ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں موجود طلبا کے کوائف جمع کرکے ان کی سیاسی و مذہبی رجحانات و سرگرمیوں کی مانٹیرنگ کی جائے اور طلبا تنظیموں کے نام پر جو عناصر تشدد کو فروغ دے رہے ہیں انھیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

علما حق اور علما سو کے فرق کو واضح طور پر عوام کے سامنے لانے کیلئے اور مدارس کے خلاف یکطرفہ کاروائیوں سے انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے اس لئے ملک کے تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں اور ان کے ہوسٹل میں غیر قانونی طور رہائش پزیر افراد سے بھی تفتیش کی جائے۔

متعلقہ عنوان :