حکومت کی جانب سے 70 ارب روپے کی گیس چوری کو قانونی طور پر جائز قراردینے کا اقدام اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج،

عدالت حکومت کے یو ایس جی کی 4.5 فیصد سے 9 فیصد حد مقرر کرنے کے اقدامات کو غیر قانونی قرار دے، در خواست گزار

منگل 30 دسمبر 2014 13:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 30دسمبر 2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ میں حکومت کی جانب سے 70 ارب روپے کی گیس چوری کو قانونی طور پر جائز قراردینے کے اقدامات کو ایک آئینی درخواست کے ذریعے چیلنج کر دیا گیا ہے ۔عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ حکومتکے یو ایس جی کی 4.5 فیصد سے نو فیصد حد مقرر کرنے کے اقدامات کو غیر قانونی قرار دے۔منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے فرخ ڈار نے ایک آئینی رٹ پٹیشن کے ذریعے 70 ارب روپے کی گیس چوری کے اقدامات کو چیلنج کیا ہے ۔

درخواست میں وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل ،وزارت کابینہ،وزارت خزانہ اور چیئرمین اوگرا کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین اوگرا کو حکومت کے مفادات کا تحفظ کرنے کی بجائے عوامی مفادات کا تحفظ کرنے کا پابند کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

درخواست میں بتایا گیا ہے کہ وزارت پٹرولیم کی ای سی سی اجلاس میں وزارت پٹرولیم یو ایس جی کی شرح 4.5 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کرنے کی سمری پیش کی گئی تھی جس پر اوگرام کی جانب سے اختلافی نوٹ تحریر نہیں کئے گئے ۔

اوگرا حکام 2011 سے2015 تک 4.5 فیصد مقرر کی گئی تھی ۔یو ایس جی کی شرح کو سپریم کورٹ نے 11 فیصد کرنے سے روک دیا تھا لہذا حکومت 70 ارب روپے کی گیس چوری کے اقدامات کو قانونی طور پر جائز قرار دیکر عوام کے بنیادی حقوق کو پامال کررہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :